واشنگٹن: امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک تناؤ کے درمیان امریکہ کے نو بااثر اراکینِ پارلیمنٹ نے چین کی کئی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے بارے میں سنگین تشویش ظاہر کی ہے۔ ان اراکینِ پارلیمنٹ نے امریکی محکمہ جنگ کے سیکریٹری پیٹ ہیگسیٹھ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ چین کی ان ٹیک کمپنیوں کو سرکاری فہرست میں شامل کیا جائے جو مبینہ طور پر چینی کمیونسٹ پارٹی کی فوج پیپلز لبریشن آرمی کی مدد کر رہی ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یہ بظاہر غیر فوجی نظر آنے والی ٹیک کمپنیاں پی ایل اے( پیپلز لبریشن آرمی ) کی فوجی جدید کاری، داخلی سلامتی کی کارروائیوں اور فوجی طاقت میں توسیع میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ قابلِ ذکر ہے کہ 2021 کے نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ کے تحت امریکی محکمہ دفاع کو ایسی چینی فوجی اداروں کی فہرست برقرار رکھنے کا اختیار دیا گیا تھا، تاکہ امریکی حکومت نادانستہ طور پر چینی کمیونسٹ پارٹی کی فوجی یا نگرانی کی سرگرمیوں کی حمایت نہ کرے۔ اراکینِ پارلیمنٹ نے خاص طور پر مصنوعی ذہانت کی کمپنی ڈیپ سیک کا ذکر کیا ہے۔