Latest News

بنگلہ دیش کو روس کی وارننگ : ہندوستان سے ٹکراؤ ٹھیک نہیں، 1971 کی جنگ بھول گئے کیا ؟

بنگلہ دیش کو روس کی وارننگ : ہندوستان سے ٹکراؤ ٹھیک نہیں، 1971 کی جنگ بھول گئے کیا ؟

انٹرنیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش میں روس کے سفیر الیگزینڈر نے ڈھاکہ کو1971  کی تاریخی جنگ کی یاد دلاتے ہوئے  ہندوستان کے ساتھ بڑھتے تنا ؤپر سخت تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کو جلد از جلد  ہندوستان کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کم کرنی چاہیے اور یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ اس کی آزادی میں  ہندوستان  اور اس وقت کے سوویت یونین یعنی روس کا فیصلہ کن کردار رہا ہے۔

BIG NEWS 🚨 Russian Ambassador to Bangladesh, Alexander, reminded Bangladesh of the sacrifices made by India and Russia in 1971.

He said Dhaka should reduce tensions with Delhi “sooner rather than later” and must not forget the role played by India and Russia in Bangladesh’s… pic.twitter.com/eGfWDGNe30

— News Algebra (@NewsAlgebraIND) December 22, 2025


روسی سفیر نے صاف لفظوں میں کہا کہ1971  میں  ہندوستان  نے نہ صرف فوجی سطح پر اہم کردار ادا کیا بلکہ بین الاقوامی پلیٹ فارم پر بھی بنگلہ دیش کے حق میں مضبوطی سے کھڑا رہا۔ اسی طرح سوویت یونین نے اس دور میں  ہندوستان  اور بنگلہ دیش کو سفارتی اور اسٹریٹجک حمایت فراہم کر کے مغربی دباؤ کو متوازن کیا تھا۔ سفیر الیگزینڈر کے مطابق بنگلہ دیش کی آزادی کسی ایک ملک کی دین نہیں تھی۔  ہندوستان  اور روس دونوں نے بھاری قربانیاں دیں۔ ایسے میں تاریخ کو نظرانداز کرنا مستقبل کے تعلقات کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب  ہندوستان -  بنگلہ دیش تعلقات میں تلخی، داخلی عدم استحکام اور علاقائی جغرافیائی سیاسی توازن کو لے کر بحث تیز ہے۔ ماسکو کا اشارہ صاف سمجھا جا رہا ہے کہ وہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی نہیں بلکہ توازن اور استحکام چاہتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس کا یہ بیان محض نصیحت نہیں بلکہ ڈھاکہ کے لیے ایک سفارتی انتباہ بھی ہے کہ تاریخ سے منہ موڑنا اسے عالمی سطح پر تنہا کر سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top