Latest News

ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ مارچ کی سہ ماہی میں 13.5 بلین ڈالر کے سرپلس میں: آر بی آئی

ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ مارچ کی سہ ماہی میں 13.5 بلین ڈالر کے سرپلس میں: آر بی آئی

ممبئی: مالی سال 2024-25 کی جنوری -مارچ سہ ماہی میں ہندوستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 13.5 بلین ڈالر (جی ڈی پی کا 1.3 فیصد)سرپلس رہا جو کہ ایک سال پہلے کی اسی مدت میں 4.6 بلین ڈالر(جی ڈی پی کا 0.5 فیصد)تھا۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ کسی ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ ظاہر کرتا ہے کہ متعلقہ ملک نے برآمدات سے کتنا کمایا اور درآمدات پر کتنا خرچ کیا۔ اس کے علاوہ سرمایہ کاری اور منتقلی سے ہونے والی آمدنی سے متعلق لین دین بھی اس میں شامل ہیں۔
ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ گزشتہ مالی سال کی دسمبر سہ ماہی میں 11.3 بلین ڈالر(جی ڈی پی کا 1.1 فیصد) خسارے میں تھا۔ سالانہ بنیادوں پر، ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2024-25 کے دوران 23.3 بلین ڈالر (جی ڈی پی کا 0.6 فیصد)رہا، جو 2023-24 کے دوران 26 بلین ڈالر (جی ڈی پی کا 0.7 فیصد)کے خسارے سے کم ہے۔  اس کی بنیادی وجہ اعلی خالص پوشیدہ کامیابیاں ہیں۔ ریزرو بینک کی 'چوتھی سہ ماہی کے دوران ہندوستان ادائیگیوں کے توازن میںکی ترقی' رپورٹ کے مطابق،  مارچ سہ ماہی میں 59.5 بلین  ڈالر کا رہا  تجارتی خسارہ ہوا ، جبکہ 2023-24 کی چوتھی سہ ماہی میں 52 بلین ڈالر تھا۔
تاہم، تجارتی  خسارہ 2024-25 کی تیسری سہ ماہی میں 79.3 بلین ڈالر کے مقابلے میں کم رہا۔ 2024-25 کی چوتھی سہ ماہی میں خالص خدمات کی وصولیاں بڑھ کر 53.3 بلین ڈالر ہوگئیں جو ایک سال پہلے کی اسی مدت میں 42.7 بلین ڈالر تھیں۔ کاروباری خدمات اور کمپیوٹر خدمات جیسے بڑے زمروں میں خدمات کی برآمدات میں سال بہ سال اضافہ ہوا۔
 



Comments


Scroll to Top