نیشنل ڈیسک : ہندوستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 73 تک پہنچ گئی ہے۔ جمعرات کو مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے لوک سبھا میں اس کے بارے میں جانکاری دی۔مرکزی حکومت مسلسل ہر ریاستی حکومت سے رابطے میں ہے اور ہر روز تفصیلی رپورٹ شیئر کی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت ہند کی جانب سے بیرون ملک سے ہندوستانیوں کو لانے کے عمل کو بھی شروع کیا گیا ہے ۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ حکومت کی جانب سے 30-40 ہزار افراد کی نگرانی کی جا رہی ہے،کیرالہ میں جب ابتدائی تین کیس آئے، تب سے ہم ریاستی حکومت کے رابطے میں ہیں۔ہر ریاست شام کو مکمل معلومات مرکز کے ساتھ شیئر کرتی ہے ۔

لوک سبھا میں وزیر نے جانکاری دی کہ ہم بیرون ملک سے آئے لوگوں کی نگرانی کر رہے ہیں، اسکریننگ میں کسی طرح کی کوئی بھی دقت نہیں ہے۔ 17 جنوری کو دہلی ممبئی-بنگلور-کوچی جیسے ایئرپورٹ میں اسکریننگ شروع ہوئی تھی، لیکن اب 30 ایئر پورٹ پراسکریننگ ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ کورونا وائرس کا ٹیسٹ کسی عام لیب میں نہیں ہو سکتا، اس کی وجہ سے ملک کے کئی حصوں میں 51 لیب بنائے گئے ہیں۔اس کے علاوہ 56 جگہ پر کلیکشن سینٹر ہیں۔ حکومت نے ایک مکمل لیب اور سائنسدانوں کو ایران بھیجا ہے، ابھی اس میں کسٹم کی دقت ہے۔

کئی ممالک میں اب بھی ہندوستانیوں کے پھنسنے کی خبر پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ چین سے ہم 645 لوگوں کو واپس لائے ہیں، 7 مالدیپ کے لوگوں کو بھی ہم واپس لائے۔ جاپان کی شپ سے بھی لوگوں کو واپس لایا گیا، ایران سے بھی ہندوستانیوں کا لایا جانا جاری ہے۔اٹلی میں بھی ایران والے پروسیس سے لوگوں کو واپس لایا جا رہا ہے۔
وزیر صحت سے پہلے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی ایوان میں کورونا وائرس کو لے کرجانکاری دی۔ وزیر خارجہ کے مطابق، اب ایران میں ابھی 6000 ہندوستانی پھنسے ہوئے ہیں، ان میں سے 1100 لوگ مہاراشٹر-جموں کشمیر سے سفر پر گئے تھے۔