نیشنل ڈیسک: اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازع بڑھتے ہی دنیا بھر کے ممالک اپنے شہریوں کو دونوں ممالک سے فضائی، زمینی اور سمندری راستوں سے نکال رہے ہیں۔
دونوں ممالک کے حملوں اور جوابی حملوں کی وجہ سے مشرق وسطی پر فضائی حدود بند ہو گئی ہیں، تجارتی پروازوں میں شدید خلل پڑا ہے اور لوگوں کو آسانی سے علاقہ چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے۔ کچھ حکومتیں اپنے شہریوں کو سڑک کے ذریعے ان ممالک تک پہنچانے کے لیے زمینی سرحدوں کا استعمال کر رہی ہیں جہاں ہوائی اڈے کھلے ہیں۔
گزشتہ ہفتے تنازع شروع ہونے کے بعد سے ہزاروں غیر ملکی پہلے ہی اپنے ملکوں کو واپس جا چکے ہیں۔ بلغاریہ نے تہران سے اپنے تمام سفارت کاروں کو آذربائیجان کے دارالحکومت باکو بھیج دیا ہے۔ بلغاریہ کے وزیر اعظم روزن زیلیازکوف نے کہا کہ ہم سفارت خانے کو بند نہیں کر رہے ہیں، لیکن خطرہ ختم ہونے تک اسے باکو منتقل کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، چین نے کہا کہ اس نے 1,600 سے زیادہ شہریوں کو ایران سے اور "سینکڑوں دیگر شہریوں" کو اسرائیل سے نکال لیا ہے۔ یورپی یونین نے اردن اور مصر کے راستے تقریبا 400 افراد کو اسرائیل سے نکالنے میں مدد کی ہے۔