تائپے: چین اور تائیوان کے درمیان تعلقات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ امریکہ کی تائیوان کی حمایت کی وجہ سے ناراض ڈریگن تائیوان کو مسلسل حملوں کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ تائیوان کا کہنا ہے کہ چین کی جارحیت جاری ہے یہ اس کے ساحل کے پاس چین کی فوج کی مشقوں کے دوسرے دن جمعہ کو درجنوں چینی جنگی طیارے اور بحری جہاز دیکھے گئے۔ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کا کہنا ہے کہ اس کی یہ مشق تائیوان کے نئے صدر کی افتتاحی تقریر کے جواب میں ہے۔ چین نے میڈیا کو وسیع فوٹیج جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ تائیوان 'پیپلز لبریشن آرمی' فورسز سے گھرا ہوا ہے۔ جمعہ کو ایک نئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ 'اینی میٹڈ ' چینی فوجی ہر طرف سے آتے ہیں اور تائیوان کو گھیرے میں لے رہے ہیں۔

تائیوان کی آبادی 2.3 کروڑ ہے اور اس ترقی کے باوجود لوگوں میں اس کے بارے میں کوئی خاص تشویش نہیں ہے۔ تائیوان کی پارلیمنٹ میں جمعے کو سیاسی جماعتوں کے درمیان انتخابی مہم کے اقدامات پر گرما گرم بحث ہوئی، وہیں تائپے میں کاروبار معمول کے مطابق جاری رہا۔ وزارت دفاع نے کہا کہ اس نے 49 جنگی طیاروں اور 19 بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ چینی کوسٹ گارڈ کے جہازوں کی موجودگی کا پتہ لگایا اور جمعرات سے جمعہ تک 24 گھنٹوں کے دوران 35 طیاروں نے آبنائے تائیوان کے اوپر سے پرواز کی۔ یہ دونوں اطراف کے درمیان اصل سرحد ہے۔ بحریہ اور ساحلی محافظوں کے جہاز، فضائی اور زمینی میزائل یونٹوں کو ، خاص طور پر تائیوان کے زیر کنٹرول کنمین اور ماتسو جزیرے کی زنجیروں کے آس پاس الرٹ پر رکھا ہے ۔

تائیوان کے نئے صدر لائی چنگ تے نے جمعرات کو دارالحکومت تائی پے کے جنوب میں واقع تا یوان میں ایک بحری اڈے کا دورہ کیا اور ملاحوں اور اعلی سکیورٹی حکام سے کہا، ہمیں بیرونی چیلنجز اور خطرات کا سامنا ہے۔ ہم آزادی اور جمہوریت کی اقدار کو برقرار رکھیں گے۔ اس سے پہلے لائی نے پیر کو اپنے افتتاحی بھاشن میں کہا تھا کہ تائیوان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے ،جس میں خود مختاری لوگوں کے ہاتھوں میں ہے ۔ انہوں نے ساتھ ہی بیجنگ سے اپنی فوجی دھمکی کو روکنے کو کہا تھا ۔

وہیں چین کی فوج نے کہا کہ تائیوان کے گرد اس کی دو روزہ مشقیں آزادی کی خواہاں علیحدگی پسند قوتوں کے لیے ایک سزا ہے۔ چین کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان چن بنہوا نے جمعرات کی رات ایک بیان میں کہا کہ تائیوان کے رہنما نے اقتدار سنبھالتے ہی ایک چین کے اصول کو چیلنج کیا اور دو قومی اصول کے بارے میں کھل کر بات کی۔ صرف ایک چین اور تائیوان بھی کمیونسٹ پارٹی کی حکومت میں چین کا حصہ ہے۔ چین کا خیال ہے کہ تائیوان کو سرزمین کے ساتھ متحد ہونا چاہیے چاہے اس کے لئے طاقت کا استعمال کیوں نہ کرنا پڑے ۔