بیجنگ : ایک رپورٹ میں چین کی مسلمانوں کے تئیں دکھائی جارہی بربریت کو لے کر نیا خلاصہ ہوا ہے ۔ یہاں لاکھوں اویغور مسلمانوں کو حراستی کیمپ میں رکھا گیا ہے ۔ جبکہ ان کے بچوں کو بورڈنگ سکولوں میں بھیجا گیا ہے ۔ ایسے بچوں کی تعداد قریب 5 لاکھ بتائی جارہی ہے ۔ اس مسئلے کو لے کر پوری دنیا میں مسلمانوں کیلئے دہائی دینے والے پاکستان پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں ۔ سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ ہر جگہ کشمیر کا راگ رونے والے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اب چپ کیوں بیٹھے ہیں اور چین کے خلاف آواز کیوں نہیں اٹھاتے ۔

مسلم آبادی کے درمیان مبینہ طور کٹڑتا کو ختم کرنے کیلئے چین نے لاکھوں لوگوں کو حراستی کیمپوں میں بھیجا ہے ۔ا س کے علاوہ بچوں کو بھی ان سے الگ رکھ رکھا ہے چین کے شنجیانگ صوبہ کے حالات سب سے زیادہ خراب ہے ۔ جہاں لاکھوں مسلم بچوں کو سرکار نے بورڈنگ سکولوں میں رکھا ہے ۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چین کے شنجیانگ صوبہ میں ایسے سینکڑوں بورڈنگ سکول کھولے ہیں جن میں مسلم بچوں کو بھی رکھا جارہا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق لاکھوں اویغور مسلمانوں کو حراستی کیمپ میں رکھا گیا ہے ۔ جبکہ ان کے بچوں کو بورڈنگ سکولوں میں بھیجا گیا ہے ۔

شنجیانگ صوبہ کی حکومت کی جانب سے جاری ایک دستاویز کے مطابق صوبہ کے 800 سے زیادہ علاقوں میں ایک یا دو ایسے سکول کھولنے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔ چین کی کمیونٹس پارٹی کا کہنا ہے کہ ایسے سکولوں کو غریب بچوں کیلئے تیار کیا گیا ہے ۔ جن کے اہل خانہ سدور علاقوں میں کام کرتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال نہیں کر سکتے ۔ حالانکہ 2017 مکے ایک دستاویز کے مطابق حکومت چاہتی ہے کہ بچوں کو ان کے پریوار سے دور رکھا جائے تاکہ ان پر پریوار کا اثر نہ پڑے ۔