بیجنگ : چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اتوار کو کہا کہ جاپان کے نئے رہنما نے تائیوان پر عسکری مداخلت سے متعلق بیان دے کر حد پار کر دی ہے۔ چین کی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ پر وانگ نے ایک پوسٹ میں کہا کہ اس ماہ کے آغاز میں جاپان کی وزیر اعظم سانے تاکائچی کا یہ بیان حیران کرنے والا ہے کہ تائیوان پر چین کی بحری ناکہ بندی یا کوئی اور کارروائی جاپان کی جوابی عسکری کارروائی کی بنیاد بن سکتی ہے۔
وانگ نے کہا، یہ حیران کرنے والی بات ہے کہ جاپان کے موجودہ رہنماؤں نے تائیوان کے معاملے میں عسکری مداخلت کی بات کرکے کھلے عام غلط اشارہ دیا ہے اور ایسی باتیں کہی ہیں جو انہیں نہیں کہنی چاہئیں تھیں اور ان سب کے ذریعے انہوں نے وہ حد پار کی ہے جہاں تک انہیں جانا ہی نہیں چاہیے تھا۔ وانگ نے کہا کہ چین کو جاپان کی حرکتوں کا ڈٹ کر جواب دینا چاہیے۔ تاکائچی کے بیان کے بعد سے گزشتہ چند ہفتوں میں دونوں ممالک کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔ بیجنگ نے جمعہ کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گٹریس کو ایک خط بھیجا جس میں بین الاقوامی قوانین اور سفارتی ضابطوں کی خلاف ورزی پر تاکائچی کی تنقید کی گئی۔