انٹر نیشنل ڈیسک : کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے بھارت کے دورے کی دعوت قبول کر لی ہے۔ وہ 2026 کے آغاز میں ہندوستان آئیں گے، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے باب کے آغاز کی امید کی جا رہی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے یہ فیصلہ G20 سربراہی اجلاس کے دوران ہونے والی دو طرفہ ملاقات میں لیا۔ اگست 2025 میں ہائی کمشنروں کی واپسی کے بعد یہ سب سے بڑا مثبت قدم سمجھا جا رہا ہے۔ ٹروڈو حکومت کے الزامات سے بگڑے تعلقات اب کارنی کی قیادت میں ری سیٹ موڈ میں نظر آ رہے ہیں۔ دونوں وزرائے اعظم نے اس تعلق کو نئی شروعات قرار دیا۔
CEPA مذاکرات پھر شروع
ہندوستان اور کینیڈا نے اعلی سطحی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (CEPA) پر جلد گفتگو شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کا ہدف 2030 تک دو طرفہ تجارت کو 50 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں شاندار رفتار آئی ہے اور یہ وقت اگلی سطح پر جانے کا ہے۔
تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی پر توجہ
دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ آئندہ مہینوں میں تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، اختراع، توانائی اور تعلیم میں شراکت داری کو مضبوط کیا جائے گا۔ مودی نے یہ بھی بتایا کہ کینیڈین پنشن فنڈ ہندوستانی کمپنیوں میں بڑھتی دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ مودی اور کارنی نے دفاع، خلائی شعبے اور سول نیوکلیئر انرجی کے میدانوں میں تعاون بڑھانے اور طویل مدتی یورینیم سپلائی پر بھی گفتگو کی۔
پریس کانفرنس میں کارنی نے کہا: ہندوستان دنیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے۔ CEPA سے تجارت کو نئی بلندی ملے گی۔ انہوں نے سولر، ونڈ انرجی اور سپلائی چین ڈائیورسیکیشن میں بھی ہندوستان کو بڑی صلاحیت والا ملک بتایا۔ ہندوستان ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے مل کر ACITI (Australia-Canada-India Technology& Innovation ) پہل شروع کی ہے، جس کا مقصد ابھرتی ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت میں تعاون، صاف توانائی اور سپلائی چین ڈائیورسٹی کو مضبوط بنانا ہے۔