بیجنگ: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے نائجیریا پر عیسائیوں پر ظلم و ستم کے الزامات میں فوجی کارروائی کی دھمکی دینے کے بعد چین نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بیجنگ نے اس دھمکی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ چین کسی بھی ملک کی طرف سے "مذہب یا انسانی حقوق کے بہانے دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت" کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ ٹرمپ نے ہفتے کو انتباہ دیا تھا کہ اگر نائجیریا کی حکومت عیسائیوں کے قتل پر روک نہیں لگاتی، تو امریکہ اس ملک کو دی جانے والی امداد بند کر دے گا اور اسلامی دہشت گردوں کے خلاف فوجی کارروائی کرے گا۔
اس پر چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ نائجیریا نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ امریکہ کے الزامات حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتے۔ انہوں نے بتایا کہ نائجیریا حکومت دہشت گردی سے لڑنے، مذہبی ہم آہنگی قائم رکھنے اور اپنے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ ما ؤنے کہا کہ چین نائجیریا کے عوام کے اپنے حالات کے مطابق ترقی کا راستہ منتخب کرنے کے حق کی حمایت کرتا ہے۔ ہم کسی بھی ملک کی طرف سے دھمکیوں یا پابندیوں کے ذریعے دباؤ ڈالنے کی مخالفت کرتے ہیں۔ وینزویلا کی طرف سے امریکہ کے خلاف میزائل اور ڈرون امداد کی درخواست سے متعلق سوال پر ماؤ نے کہا کہ چین طاقت کے استعمال کے بجائے بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں کام کرنے کی وکالت کرتا ہے۔