انٹرنیشنل ڈیسک۔ یوکرین اور روس کے درمیان طویل عرصے سے جاری جنگ رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ اسی دوران ایک اور بڑی خبر سامنے آ رہی ہے جہاں یوکرین نے روس کے اندر ایک صنعتی پلانٹ پر طویل فاصلے کے ڈرونز سے حملہ کیا۔
اس دوران مشرقی دونیتسک علاقے کے ایک اہم شہر پوکرووسک پر روسی حملے کو روکنے کے لیے یوکرینی فوجیں شدید لڑائی لڑ رہی ہیں۔ علاقائی گورنر ریڈی حبیروف نے ایک بیان میں کہا کہ دو ڈرونز نے روس کے باشکورتوستان علاقے کے سٹرلٹاماک شہر میں ایک صنعتی سہولت کو نشانہ بنایا، حالانکہ انہوں نے اس فیکٹری کا نام نہیں بتایا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ڈرونز کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔
حبیروف نے بیان میں کہا کہ اس ڈرون حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور فیکٹری میں معمول کا کام جاری رہا۔ اس دوران شہر کے انتظامیہ نے بتایا کہ سٹرلٹاماک پیٹرو کیمیکل پلانٹ میں ایک دھماکے نے ایک واٹر پیوریفکیشن یونٹ کو جزوی طور پر تباہ کر دیا۔ پلانٹ ربڑ اور ہوابازی کے ایندھن تیار کرتا ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق یوکرین سے تقریباً 800 کلومیٹر (500 میل) دور نزنی نووگورود علاقے کے ایک صنعتی علاقے میں بھی دھماکے سنے گئے، جہاں ایک تیل ریفائنری اور ایک پیٹرو کیمیکل پلانٹ واقع ہے۔ روسی وزارت دفاع نے منگل کو کہا کہ یوکرینی ڈرونز کو باشکورتوستان اور نزنی نووگورود میں مار گرایا گیا۔
وزارت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ رات بھر میں 85 ڈرونز کو روکا گیا۔ یوکرینی حکام نے کہا کہ روس نے یوکرین کے جنوب مشرقی ڈنیپروپیٹروسک علاقے میں رات کے وقت ڈرون اور میزائل حملے کیے، ساتھ ہی توپ خانے کی بمباری بھی کی، جس میں ایک شخص ہلاک ہو گیا اور دو بچوں سمیت 11 دیگر زخمی ہو گئے۔
یوکرینی فضائیہ نے کہا کہ روس نے رات کو یوکرین پر مختلف اقسام کی میزائلیں اور فرضی ڈرون فائر کیے۔ اس کے علاوہ، رومانیہ کی وزارت دفاع نے منگل کو کہا کہ روس نے اپنی سرحد کے قریب یوکرین کی دریائے ڈینیوب کی بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے پر رات کے وقت دو حملے کیے۔