رائے پور: چھتیس گڑھ پولیس کے سینئر آئی پی ایس افسر رتن لال ڈانگی پر جنسی ہراسانی کا الزام لگا ہے۔ یہ الزام پولیس محکمہ میں تعینات ایک سب انسپکٹر (ایس آئی) کی بیوی نے لگایا ہے۔ خاتون نے پولیس ہیڈکوارٹر جا کر ڈی جی پی سے شکایت درج کروائی ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات کی ذمہ داری آئی جی آنند چھابڑا کو سونپی گئی ہے۔ جبکہ خود پر لگائے گئے الزامات پر آئی پی ایس ڈانگی نے کہا ہے کہ مجھے بلیک میل کرکے پھنسانے کی سازش کی جا رہی ہے۔
سات سال سے جسمانی اور ذہنی ہراسانی کا الزام
متاثرہ خاتون نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ گزشتہ سات سالوں سے آئی پی ایس ڈانگی اس کا جسمانی اور ذہنی استحصال کر رہے ہیں۔ شکایت کے مطابق، سال 2017 میں کوربا میں ڈانگی سے اس کی ملاقات ہوئی تھی، جب وہ ایس پی کے عہدے پر تعینات تھے۔ وہیں سے دونوں کے درمیان سوشل میڈیا پر بات چیت شروع ہوئی، جو آگے بڑھتی گئی۔ خاتون کا الزام ہے کہ دانتہوڑا میں تعیناتی کے دوران وہ ویڈیو کال کے ذریعے ڈانگی کو یوگا سکھاتی تھی۔ بعد میں جب ڈانگی راجناند گاو¿ں اور سرگوجا میں آئی جی بنے، تو انہوں نے اسے ویڈیو کال اور پیغامات کے ذریعے پریشان کرنا شروع کر دیا۔ یہ سلسلہ بلاسپور میں آئی جی رہتے ہوئے اور بڑھ گیا۔ خاتون نے بتایا کہ ڈانگی اپنی بیوی کی غیر موجودگی میں بنگلے پر بلاتے تھے اور نہ آنے پر تبادلے کی دھمکی دیتے تھے۔ چندرخوری پولیس تربیتی اکیڈمی میں تبادلے کے بعد بھی وہ صبح 5 بجے سے رات 10 بجے تک ویڈیو کال پر رابطے میں رہنے کا دباو ڈالتے تھے۔ خاتون نے کہا کہ اس کے پاس قابل اعتراض ڈیجیٹل ثبوت بھی موجود ہیں۔
ڈانگی کا جواب - مجھے بلیک میل اور بدنام کیا جا رہا ہے
الزاموں پر ردعمل دیتے ہوئے آئی پی ایس رتن لال ڈانگی نے کہا ہے کہ خاتون انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس معاملے کی اطلاع انہوں نے پہلے ہی سینئر افسروں کو دے دی تھی۔ ڈانگی کے مطابق، خاتون اب انہیں بدنام کرنے کے لیے یہ جھوٹا الزام لگا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائے کا بیان - ‘چاہے آئی پی ایس ہو یا آئی اے ایس، تحقیقات ہوں گی’
وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائے نے معاملے پر کہا کہ چاہے آئی پی ایس ہو یا آئی اے ایس، اگر کسی پر الزام لگتا ہے تو اس کی تحقیقات ضرور کی جائیں گی، اور اگر تحقیقات میں قصور ثابت ہوتا ہے، تو سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔ پولیس ہیڈکوارٹر نے 15 اکتوبر کو درج شکایت پر کارروائی شروع کر دی ہے۔ معاملے کی تحقیقات آئی جی آنند چھابڑا کر رہے ہیں اور فی الحال دونوں فریقین کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔