نیشنل ڈیسک: ٹاڈا کورٹ نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک اور چھ دیگر کے خلاف ہندوستانی فضائیہ کے افسر روی کھنہ کے علاوہ تین دوسرے لوگوں کے قتل کے معاملے میں الزامات طے کر دیئے ہیں۔ 25 جنوری 1990 کو ایئر فورس حکام پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی تھی، جس میں 5 اہلکار شہید ہو گئے تھے۔ اس کے بعد اس حملے کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپی گئی تھی ۔سی بی آئی ان تمام کے خلاف الزام ثابت کرنے میں کامیاب رہی تھی۔

ٹاڈا کورٹ نے معاملے میں یاسین ملک کے علاوہ جاوید احمد میر عرف نالا، منظور احمد عرف مصطفی، نانا جی عرف سلیم، علی محمد میر، شوکت احمد بخشی اور جاوید احمد زرگر پر الزام طے کئے ہیں۔ 30 مارچ کو اگلی سماعت ہوگی ۔