ٹورنٹو: کینیڈا کی سرکا رنے علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل معاملے میں ایک ماہ سے جاری جانچ میں لوگوں سے اور خفیہ ذرائع سے جانکاری حاصل کی ہے۔ اس خفیہ جانکاری میں کینیڈا میں موجود بھارتیہ سفیروں کی اوربھارتیہ افسروں کی آپس میں کی گئی بات چیت ہے۔ خفیہ جانکاری صرف کینیڈا سے ہی نہیں ملی ہے ، ان میں سے کچھ ’فائیو آئیز‘ نیٹ ورک نامی ساتھی سے بھی ملی ہے۔ ’فائیو آئیز‘ خفیہ نیٹ ورک میں کینیڈا ، امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔
یہ دعویٰ کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کی ایک اکائی سی بی سی نیوز نے اپنی رپورٹ میں کیاہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ سیاسی بحران پردے کے پیچھے کافی تیزی سی اجاگر ہوا تھا۔ کینیڈا کے ادھیکاری کئی بار بھارت گئے اور انہوں نے نجر کے قتل معاملے میں جانچ میں تعاون کی مانگ کی تھی۔ اس میں کہاگیا کہ کینیڈا کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر(این ایس اے) جوڈی تھامس اگست کے وسط میں 4سے زیادہ دن بھارت میں تھے۔ اس کے بعد ستمبر میں بھی وہ پانچ دن بھارت میں تھے۔
پچھلا دورہ پردھان منتری جسٹن ٹروڈو اور بھارت کے پردھان منتری نریندر مودی کے بیچ ہوئی میٹنگ کے تلخ رہنے کے وقت ہی ہوا۔رپورٹ میں کہاگیا ہے ’کےنےڈائی ذرائع کا کہنا ہے کہ بند دروازوں کے پیچھے زور دے کر پوچھے جانے پر کسی بھی بھارتیہ ادھیکاری نے ان خطرناک الزامات سے انکار نہیں کیا۔اس معاملے میں الزام ہے کہ ایسے ثبوت ہیں جو یہ دکھاتے ہیں کہ کینیڈا کی زمین پر کینیڈائی شہری کے قتل میں بھارت سرکار ملوث ہے‘۔ سرکاری ذرائع نے اوٹاوا میں کہا کہ کینیڈا جوابی رد عمل دیکھ رہا ہے لیکن اس نے اب تک کوئی فیصلہ نہیں لیاہے۔