انٹرنیشنل ڈیسک: کینیڈا کی دارالحکومت اوٹاوا اتوار کو اس وقت کشیدگی اور ہندوستان مخالف نعروں سے گونج اٹھی، جب خالصتانی حامیوں نے غیر قانونی 'خالصتان ریفرنڈم ' کے دوران ہندوستانی ترنگے کی توہین کی اور 'ہندوستانی وزیراعظم کو مارو' جیسے اشتعال انگیز نعرے لگائے۔ ریفرنڈم کا انعقاد کالعدم اور دہشت گرد سرگرمیوں میں شامل تنظیم سکھ فار جسٹس (SFJ) نے کیا۔ یہ ووٹنگ پوری طرح غیر قانونی، غیر رسمی اور ہندوستان کے خلاف اکسانے والی سرگرمی مانی جا رہی ہے۔
Frustrated by India’s grand 350th Shaheedi Diwas ceremony at Red Fort, Pak activates Khalistani referendum abroad.
In Canada's Ottawa, extremists insulted the Tricolour and threatened Indian leaders with kill slogans, in full view of Canadian Police. pic.twitter.com/YGd7m9245I
— Megh Updates 🚨™ (@MeghUpdates) November 25, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق صبح سے شام تک لوگ پیلے خالصتان جھنڈے لہراتے قطاروں میں کھڑے رہے۔ منتظمین کا دعوی ہے کہ 53 ہزار سے زیادہ لوگ اونٹاریو، البرٹا، برٹش کولمبیا اور کیوبیک سے پہنچے۔ ہجوم میں چھوٹے بچے، حاملہ خواتین، بزرگ سب شامل تھے، جس سے صاف ہے کہ بھیڑ بڑھانے کے لیے جان بوجھ کر پورے خاندانوں کو لایا گیا۔
ووٹنگ میں پوچھا گیا سوال
کیا پنجاب کو ہندوستان سے الگ کر کے آزاد خالصتان ریاست بنائی جائے؟ حکومتوں اور بین الاقوامی ایجنسیوں کے مطابق یہ سوال ہندوستان کی خودمختاری پر سیدھا حملہ مانا گیا ہے۔ میکنیب کمیونٹی سینٹر کے باہر خالصتان حامیوں نے 'مار دو مار دو' ، 'انڈیا ڈاؤن ' جیسے نعرے لگائے، جن کا نشانہ ہندوستان کے وزیراعظم، وزیر داخلہ اور اعلی حکام تھے۔ SFJ کا سرغنہ اور انتہائی مطلوب دہشت گرد گورپتونت سنگھ پنوں بیرون ملک سے سیٹلائٹ لنک کے ذریعے ہجوم سے خطاب کرتا رہا اور ہندوستان مخالف جذبات کو ہوا دیتا رہا۔
کارنی- مودی ملاقات پر بھی خالصتانیوں کا غصہ
حال ہی میں جنوبی افریقہ میں G20 سمٹ کے دوران وزیراعظم مودی اور کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کی ملاقات پر بھی SFJ نے سوال اٹھائے۔ ان کا الزام ہے کہ جب کینیڈا میں خالصتان حامی سرگرمیاں جاری ہیں، کارنی ہندوستانی وزیراعظم سے کیوں ملے؟ ہندوستانی حکومت نے اس انعقاد کو ہندوستان کی خودمختاری کو چیلنج دینے والی، غیر قانونی اور خطرناک کوشش قرار دیا۔ ہندوستان کا واضح الزام ہے کہ کینیڈا کی زمین کا استعمال ہندوستان کو غیر مستحکم کرنے اور پنجاب کو الگ کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
ادھر بھارت- کینیڈا تجارت مذاکرات پھر شروع
اسی دوران دونوں ممالک نے اعلان کیا کہ رکی ہوئی تجارتی معاہدے کی بات چیت دو سال بعد پھر شروع ہو گی۔ وزیر پیوش گویل نے بتایا کہ 2030 تک تجارت کو 50 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ وزیراعظم کارنی نے بھی کہا کہ یہ معاہدہ تجارت کو 70 ارب کینیڈین ڈالر تک لے جا سکتا ہے۔
پہلے بھی ترنگے کی توہین: یہ کوئی پہلی واردات نہیں
- مارچ 2024، کیلگری: خالصتانی مظاہرین نے تلوار اور بھالے (نیزے ) سے ترنگا کاٹا۔
- اپریل 2025، سرے: بیساکھی پریڈ میں ترنگے کو زمین پر گھسیٹا۔
- نومبر 2025، مونٹریال: 500 سے زیادہ گاڑیوں کی ریلی میں خالصتان زندہ باد۔
- 15 نومبر، اوٹاوا: ہندوستانی ہائی کمشنر کے گھر کے باہر ریلی، جس میں AI فلائٹ بم دھماکہ مجرم سنتوکھ سنگھ کھیڑا شامل تھا۔
یہ تمام واقعات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ کینیڈا میں خالصتانی شدت پسندی دن بدن زیادہ جارحانہ ہوتی جا رہی ہے۔