ایودھیا: قومی رضاکار سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے منگل کے روز کہا کہ رام مندر کے لیے قربانی دینے والے لوگوں کی روح کو آج مندر کے شکھر پر دھوجا روہن کے بعد سکون ملا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر پر لہرایا گیا پرچم ان اصولوں کی علامت ہے جو فرد، خاندان اور پوری دنیا میں ہم آہنگی کی تحریک دیتے ہیں۔ بھاگوت نے ایودھیا میں رام مندر کے شکھر پر دھوجا روہن کے بعد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرچم ہمیشہ ایک علامت ہوتا ہے، اور مندر میں اتنا اونچا پرچم لگانے میں بہت وقت لگا، بالکل ویسے ہی جیسے مندر بننے میں لگا تھا۔

تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی، اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل اور وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ موجود تھے۔ بھاگوت نے کہا، بہت سے لوگوں نے اس دن کا خواب دیکھا تھا اور بہت سے لوگوں نے اس کے لیے اپنی جان دے دی۔ آج ان کی روح کو سکون ملا ہوگا۔ انہوں نے کہا، جو لوگ ہر دن پس منظر میں کام کرتے تھے، انہوں نے بھی رام مندر کا خواب دیکھا تھا، اب جب رسومات پوری ہو گئی ہیں، رام راج کا پرچم لہرا دیا گیا ہے، ان کو دلی تسکین اور خوشی ہوئی ہوگی ۔
انہوں نے کہا، اتنا اونچا پرچم لہرانے میں بہت وقت لگا ہے۔ آپ سب جانتے ہیں کہ مندر بننے میں کتنا وقت لگا ۔ اگر 500 سال کو چھوڑ بھی دیں، تو 30 سال لگے۔ سنگھ کے سربراہ نے کہا کہ اس پرچم کے ذریعے کچھ بنیادی قدروں کو بلند کیا گیا ہے۔ بھاگوت نے کہا، یہ وہ قدریں ہیں جو دنیا کو راستہ دکھائیں گی ۔ ذاتی زندگی سے لے کر خاندانی زندگی تک اور پوری کائنات کی زندگی تک۔ مذہب ہی سب کی بھلائی کو یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرچم کا بھگوا رنگ مذہب کو ظاہر کرتا ہے اور اسی لیے اسے 'دھرم دھوج 'کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرچم پر رگھوونش کی علامت کے طور پر کووِدار (مندر)کا درخت بھی ہے۔