علی گڑھ :اتر پردیش کے علی گڑھ شہر کے ترکمان گیٹ علاقے میں شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے )کے خلاف پر تشدد احتجاج کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے اتوار آدھی رات تک انٹرنیٹ پر روک لگا دی ہے۔ مظاہرین نے اس دوران پولیس کی جیپ پر پتھرا ؤ کیا اور اس معاملے میں کچھ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ علی گڑھ زون کے پولیس ڈپٹی انسپکٹر جنرل پریتندر سنگھ نے بتایا کہ ترکمان گیٹ علاقے میں سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کر رہے کچھ لوگوں نے پولیس کی ایک جیپ پر پتھراؤ کیا۔ جس کے بعد پولیس نے طاقت کا استعمال کر انہیں کھدیڑ دیا۔

مظاہرین کی طرف سے نزدیک کے روی داس مندر میں پتھراؤ کئے جانے کی خبر کو غلط بتاتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ مندر میں کہیں کوئی فساد نہیں ہوا ۔انہوں نے بتایا کہ پولیس جیپ پر پتھرؤا کے معاملے میں کچھ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ہم سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کھنگال رہے ہیں اور قصورواروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔ دوسری طرف ضلع مجسٹریٹ چندر بھوشن سنگھ نے بتایا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پر تشدد احتجاج کے بعد آج آدھی رات تک انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سی اے اے اور این آر سی کے احتجاج کے دوران تقریباً دو بجے کچھ نوجوانوں نے ترمان گیٹ پر قدیم نودرگا پتھواری مندر پر پتھرا ؤ کر دیا۔ مندر پر پتھراؤ کی مخالفت میں والمیکی بستی کے لوگ بھی سڑک پر آ گئے۔ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔موقع پر پہنچے پولیس اور انتظامیہ کے افسران نے لوگوں کو سمجھ بجھا کر معاملہ ٹھنڈا کیا۔ اس کے بعد کشیدگی کو دیکھتے ہوئے احتیاطاً پولیس فورس تعینات کر دی گئی ۔افسر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

اس سے پہلے علی گڑھ پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس نے اتوار کو سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے کچہری جا رہے بھیم آرمی کارکنوں کو راستے میں ہی روک لیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ بھیم آرمی سے منسلک مظاہرین جب پرانے شہر سے کٹپلا پل کو پار کرنے کے لئے جا رہے تھے، تبھی بڑی تعداد میں پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس کے جوانوں نے انہیں روک لیا۔ پولیس کی طرف سے رکاوٹ پیدا کئے جانے کے بعد مظاہرین عید گاہ کی طرف چلے گئے جہاں بڑی تعداد میں خواتین سی اے اے کے خلاف گزشتہ تین ہفتوں سے دھرنا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ راجمنی نے بتایا کہ اس معاملے میں تین لوگوں کے خلاف حکم کی خلاف ورزی کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔