Latest News

برازیل میں خونی تصادم : پولیس نے 60 منشیات اسمگلروں کو کیا ہلاک، 4 جوان شہید

برازیل میں خونی تصادم : پولیس نے 60 منشیات اسمگلروں کو کیا ہلاک، 4 جوان شہید

انٹر نیشنل  ڈیسک: برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منگل کو پولیس کی جانب سے چلائے گئے ایک بڑے منظم جرائم مخالف آپریشن کے دوران خونریز جھڑپ چھڑ گئی۔ اس شدید آپریشن میں چار پولیس افسران سمیت 64 افراد کے مارے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ بڑی چھاپہ ماری بنیادی طور پر علاقے میں بڑھتے ہوئے خطرناک منشیات اسمگلنگ گینگ 'کومانڈو  ورمیلو' کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے کی گئی تھی۔ حکام نے بتایا ہے کہ اب تک 81 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
1 سال پہلے بنا تھا منصوبہ، 2500 سے زیادہ جوان شامل
ریو کی ریاستی حکومت اور پولیس کے مطابق اس وسیع آپریشن کی منصوبہ بندی ایک سال پہلے ہی تیار کر لی گئی تھی۔ اس آپریشن میں 2500 سے زیادہ فوجی اور سول پولیس اہلکار شامل تھے۔ فوجیوں نے جب اسمگلروں کے زیرِ کنٹرول علاقوں کو گھیر کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی تو اچانک ان پر فائرنگ شروع ہو گئی، جس کے بعد یہ شدید جھڑپ چھڑ گئی۔ حکام کے مطابق آپریشن ابھی بھی جاری ہے اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ کارروائی کے دوران اب تک 42 رائفلیں بھی ضبط کی گئی ہیں۔


مجرموں نے پولیس کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا
ریاستی حکومت نے بتایا کہ اس گینگ کے اراکین نے پولیس کو نشانہ بنانے کے لیے جدید ترین طریقے اپنائے۔ مجرموں نے پینہا کمپلیکس میں پولیس افسران پر حملہ کرنے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا تھا جو پروجیکٹائل (میزائل)کو نشانہ بنا رہا تھا۔ ان حملوں کے باوجود سیکورٹی فورسز مجرموں کے خلاف ڈٹ کر کھڑی رہیں اور جوابی کارروائی کی۔
یہ عام جرم نہیں، بین الاقوامی منظم گینگ ہے
ریو ڈی جنیرو کے گورنر کلاؤڈیو کاسترو نے اس خوفناک چیلنج کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا، "یہ اب کوئی عام جرم نہیں ہے بلکہ بائیں بازو کے افراد کا ایک بڑا منظم گینگ ہے جو بین الاقوامی سطح پر ترقی کر چکا ہے۔ حکام نے واضح کیا کہ حملے کے باوجود سکیورٹی فورسز مضبوطی کے ساتھ اس منظم جرم کے خلاف لڑائی لڑ رہی ہیں۔
یہ آپریشن ریو ڈی جنیرو میں دہائیوں سے جاری منشیات کے گینگز اور ریاستی سکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والے خونریز تصادم کی عکاسی کرتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top