National News

افغانستان  پھر دھماکوں سے لرز اٹھا: کابل کی مسجد میں دھماکے اور  آئی ایس آئی ایس کی گولی باری میں 14 افراد ہلاک

افغانستان  پھر دھماکوں سے لرز اٹھا: کابل کی مسجد میں دھماکے اور  آئی ایس آئی ایس کی گولی باری میں 14 افراد ہلاک

انٹرنیشنل ڈیسک: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک مسجد کے اندر ہونے والے دھماکے میں کم از کم پانچ اور ملک کے شمال میں تین منی وین بم دھماکوں میں نو افراد ہلاک ہو گئے۔ طالبان نے یہ اطلاع دی۔ اسلامک اسٹیٹ (ISIS) سے وابستہ ایک مقامی گروپ نے منی وین میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ کابل کے ایمرجنسی ہسپتال کا کہنا ہے کہ مسجد میں ہونے والے بم دھماکے میں زخمی ہونے والے 22 افراد کو ہسپتال لایا گیا تھا جن میں سے پانچ کی موت ہو گئی۔
کابل میں طالبان پولیس کے ترجمان خالد زدران نے کہا کہ پولیس ڈسٹرکٹ 4 میں واقع حضرت زکریا مسجد میں ہونے والے دھماکے کے بارے میں مزید معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ زدران نے کہا، لوگ شام کی نماز کے لیے جمع تھے جب مسجد میں دھماکہ ہوا۔ انہیں نشانہ بنایا گیا اور ان میں دھماکہ خیز مواد رکھا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکوں میں 9 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مزار شریف میں ہونے والی تمام ہلاکتوں کا تعلق ملک کی اقلیتی شیعہ مسلم کمیونٹی سے تھا۔ آئی ایس نیوز ایجنسی 'عماق' کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں سنی دہشت گرد گروپ نے منی وین میں ہونے والے دھماکوں کی اطلاع دی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس نے آئی ای ڈی سے تین بسوں کو نشانہ بنایا۔
ابھی تک کسی نے کابل کی مسجد پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ اسے داعش سے منسلک علاقائی گروپ خراسان صوبہ میں اسلامک اسٹیٹ نے انجام دیا ہے۔ یہ گروپ 2014 سے افغانستان میں سرگرم ہے اور ملک میں نئے طالبان حکمرانوں کے لیے بڑے سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ گزشتہ سال اگست میں افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد طالبان نے مشرقی افغانستان میں داعش کے خلاف سخت کارروائی کی تھی۔
 



Comments


Scroll to Top