Latest News

بہار انتخابات میں ٹکٹ نہ ملنے پر فیس بک لائیو آکر پھوٹ - پھوٹ کر روئے نیتا جی ، ویڈیو وائرل

بہار انتخابات میں ٹکٹ نہ ملنے پر فیس بک لائیو آکر پھوٹ - پھوٹ کر روئے نیتا جی ، ویڈیو وائرل

نیشنل ڈیسک: بہار کی سیاست  میںان دنوں انتخابی ماحول عروج پر ہے، ہر دن کوئی نہ کوئی نئی سیاسی ہلچل سرخیاں بٹور رہی ہے۔ لیکن اس بار چرچا امیدواروں کے ناموں سے نہیں، بلکہ ایک جذباتی ویڈیو سے ہے، جس میں سمستی پور ضلع کی موروا اسمبلی سیٹ سے سیاست میں سرگرم رہنے والے ایل جے پی (لوجپا )   (رام ولاس)کے لیڈر ابھے کمار سنگھ زار و قطار روتے نظر آ رہے ہیں۔ ٹکٹ کی آس میں لگے اس لیڈر کی امیدیں اس وقت چکنا چور ہو گئیں جب موروا سیٹ این ڈی اے میں جے ڈی یو کے کھاتے میں چلی گئی اور ابھے  کو باہر کا راستہ دکھا دیا گیا۔
اب اور نہیں... سیاست سے سنیاس لے رہا ہوں  : ابھے سنگھ
وائرل ویڈیو میں ابھے  سنگھ بری طرح ٹوٹے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ آنکھوں میں آنسو، زبان پر درد اور دل میں گہرا صدمہ لیے وہ کہتے ہیں  ،ہم نے محنت کی، عوام کے درمیان رہے، لیکن آخر میں پیسے والوں کو ٹکٹ مل گیا۔ اب میں سیاست سے سنیاس لے رہا ہوں۔ ان کی یہ جذباتی اپیل نہ صرف سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گئی ہے، بلکہ بہار کی سیاست میں ٹکٹ تقسیم کی شفافیت پر بھی سوال کھڑے کر رہی ہے۔

2020 میں لڑا تھا انتخاب، اس بار آس ٹوٹی
ابھی سنگھ نے 2020 کے اسمبلی انتخاب میں بھی موروا سیٹ سے ایل جے پی (رام ولاس)کے امیدوار کے طور پر حصہ لیا تھا۔ اس بار بھی انہوں نے تیاری مکمل کر رکھی تھی، لیکن جب این ڈی اے نے سیٹوں کی تقسیم کی، تو ایل جے پی(رام ولاس)کو 29 سیٹیں دی گئیں، جن میں موروا بھی شامل تھی۔ لیکن سیاسی مساوات کے بدلتے کھیل میں موروا سیٹ آخرکار جے ڈی یو کے کھاتے میں چلی گئی۔ اور جے ڈی یو نے وہاں سے سابق ایم ایل اے ودیا ساگر نشاد کو امیدوار اعلان کر دیا۔
فیس بک لائیو میں چھلکا درد، بولے  'سب کچھ ختم'
ٹکٹ کٹنے سے دل شکستہ ابھی سنگھ نے فیس بک لائیو کے ذریعے اپنی بات عوام کے سامنے رکھی۔ لائیو میں وہ انتہائی جذباتی ہو کر کہتے ہیںجسے ہم نے اپنا خاندان سمجھا، وہی ہمیں دھوکہ دے گیا۔ یہ سیاست اب میری نہیں رہی۔اس بیان نے ان کے حامیوں اور سوشل میڈیا صارفین کے درمیان ہمدردی کی لہر پیدا کر دی ہے۔
ٹکٹ کے لیے پیسے کا کھیل؟
ویڈیو میں ابھے  سنگھ یہ بھی الزام لگاتے نظر آتے ہیں کہ ٹکٹ تقسیم میں پیسے کا کھیل چلا اور جو زیادہ چڑھاوا دے پایا، اسے ہی موقع ملا۔ ان کا سیدھا اشارہ پارٹی کے اندر چل رہی اندرونی سودے بازی کی طرف تھا۔



Comments


Scroll to Top