National News

بنگلہ دیش کے نئے کرنسی نوٹوں پر ہندو بدھ مندروں کا غلبہ! ہٹا ئی گئی بنگ بندھوکی تصویر،مچا بوال

بنگلہ دیش کے نئے کرنسی نوٹوں پر ہندو بدھ مندروں کا غلبہ! ہٹا ئی گئی بنگ بندھوکی تصویر،مچا بوال

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں ایک نئی بحث نے زور پکڑ لیا ہے۔ حال ہی میں جاری کیے گئے نئے کرنسی نوٹوں پر ملک کے بانی اور پہلے وزیر اعظم شیخ مجیب الرحمان کی تصویر یا نام غائب ہے۔ ان کی جگہ ہندو اور بدھ مت کے مذہبی مقامات کی تصاویر نمایاں طور پر لگائی گئی ہیں جس سے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے اور سماجی بحث بھی تیز ہو گئی ہے۔
کیا ہے معاملہ؟
بنگلہ دیش بینک نے حال ہی میں 10، 20 اور 100 ٹکا (بنگلہ دیش ٹکا) کے کچھ نئے یادگاری نوٹ اور سکے جاری کیے ہیں۔ ان نوٹوں میں بدھ مت کے مذہبی مقامات جیسے رنگاماٹی کے بدھ مندر، ہندو مندروں جیسے جیشور کے کالی مندر اور کچھ تاریخی ورثے کے مقامات کو دکھایا گیا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ شیخ مجیب الرحمٰن جو ’بنگ بندھو‘ کے نام سے مشہور ہیں اور وزیر اعظم شیخ حسینہ کے والد بھی ہیں، ان نئے نوٹوں پر ان کا نام یا تصویر نہیں ہے، جب کہ اب تک تقریباً ہر بنگلہ دیشی کرنسی نوٹ پر ان کی تصویر لازمی طور پر موجود رہی ہے۔
شیخ مجیب الرحمن کی تاریخی اہمیت
شیخ مجیب الرحمن نے 1971 میں بنگلہ دیش کو پاکستان سے الگ کرنے اور اسے ایک آزاد ملک بنانے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ انہیں ”فادر آف دی نیشن“ کہا جاتا ہے۔ ان کی بیٹی شیخ حسینہ آج بنگلہ دیش کی وزیر اعظم ہیں اور ان کی حکومت طویل عرصے سے ہر سرکاری دستاویز اور نشان میں ان کی شراکت کو جگہ دیتی رہی ہے۔
اپوزیشن اور ناقدین کا ردعمل
بہت سے سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس تبدیلی کے پیچھے کوئی نیا سیاسی ایجنڈا یا مذہبی توازن قائم کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ کچھ ناقدین نے اسے اسلامی انتہا پسندوں کو پرسکون کرنے کی حکمت عملی بھی قرار دیا ہے، جیسا کہ بہت سے بنیاد پرست مسلم گروپوں نے شیخ مجیب کی تصویر پر اعتراض کیا تھا۔
مذہبی تنوع یا تنازعہ دکھانے کی کوشش؟
حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی باضابطہ وضاحت سامنے نہیں آئی ہے تاہم بنگلہ دیش بینک کے حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد ملک کے مذہبی تنوع اور ثقافت کا احترام کرنا ہے۔ تاہم شیخ مجیب الرحمان کے حامی اسے ایک ’تاریخی غلطی‘ قرار دے رہے ہیں اور اس پر سوشل میڈیا پر کافی غصہ پایا جا رہا ہے۔ جہاں بنگلہ دیش کی کرنسی پر ہندو اور بدھ مندروں کی جھلک ملک کی مذہبی رواداری اور ورثے کو ظاہر کرتی ہے، وہیں شیخ مجیب الرحمان کی غیر موجودگی نے ایک سیاسی بحث کو جنم دیا ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ حکومت اس معاملے پر کیا موقف اختیار کرتی ہے اور شیخ مجیب الرحمان کو کرنسی پر واپس لایا جائے گا یا نہیں۔
 



Comments


Scroll to Top