انٹرنیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش میں شریف عثمان ہادی کی پراسرار موت اور اس کے بعد بھڑکنے والے تشدد کے معاملے پر عالمی سطح پر ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ ہندوستان کے سابق را (RAW ) ایجنٹ لکی بشٹ نے سوشل میڈیا کے ذریعے ایک مبینہ آڈیو کلپ منظر عام پر لایا ہے، جس میں بنگلہ دیش کے ایک عہدیدار کی آواز ہونے کا دعوی کیا جا رہا ہے۔ لکی بشٹ کے مطابق اس آڈیو میں عہدیدار نے صاف طور پر کہا ہے کہ شریف عثمان ہادی کے قتل کے پیچھے پاکستان کی آئی ایس آئی اور یوسف خان کا کردار تھا، اور اس پورے واقعے کو بنگلہ دیش کی خفیہ ایجنسی ڈی جی ایف آئی کی مبینہ خاموش منظوری حاصل تھی۔ ان انکشافات کے بعد بنگلہ دیش میں عمر ہان جی نامی شخص نے کھلے عام یونس حکومت کو دھمکی دی اور ہادی کی موت اور بعد کے تشدد کے لیے براہ راست حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
لکی بشٹ کے سنسنی خیز انکشافات سے ہلی دنیا
لکی بشٹ کی جانب سے کیے گئے اس سنسنی خیز انکشاف نے جنوبی ایشیا کی خفیہ اور سیاسی سرگرمیوں میں تیزی پیدا کر دی ہے۔ لکی بشٹ نے دعوی کیا ہے کہ شریف عثمان ہادی کے قتل کے پیچھے پاکستان کی آئی ایس آئی، بنگلہ دیش کی خفیہ ایجنسی ڈی جی ایف آئی اور یوسف خان کا کردار رہا ہے۔ لکی بشٹ کے مطابق اس آڈیو میں عہدیدار نے انتہائی واضح الفاظ میں قتل کی سازش اور اس کے بین الاقوامی روابط کا ذکر کیا ہے۔ اس مبینہ انکشاف کے بعد بنگلہ دیش میں عمر ہان نامی شخص نے کھل کر یونس حکومت کو چیلنج کیا اور تشدد اور قتل کے الزامات براہ راست حکومت پر عائد کیے۔

دھمکیوں کا سلسلہ
لکی بشٹ کا کہنا ہے کہ ان انکشافات کے فوراً بعد انہیں آئی ایس آئی اور ڈی جی ایف آئی سے جڑے مبینہ نیٹ ورک کی جانب سے ای میل کے ذریعے، سوشل میڈیا تبصروں کے ذریعے اور مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ بشٹ کے مطابق ڈی جی ایف آئی کی جانب سے یہاں تک کہا گیا کہ انہیں ایسی موت دی جائے گی جس کا انہوں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہو گا۔ ان کا الزام ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی خفیہ ایجنسیاں مل کر سچ کو دبانے کی کوشش کر رہی ہیں، کیونکہ عثمان ہادی کی موت کے پیچھے کی حقیقت سامنے آنے سے دونوں ممالک کی عالمی ساکھ کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
پاکستان- بنگلہ دیش سکیورٹی اتحاد پر سوالات
لکی بشٹ نے حال ہی میں شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ وہ ان دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں اور دعوی کیا کہ برطانیہ کی سرزمین سے بنگلہ دیش کے معاملے پر آنے والی صرف ایک وارننگ سے ہی پاکستان کی فوجی اور خفیہ نظام میں ہلچل مچ گئی۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے کچھ عناصر مل کر نہ صرف سچ کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں بلکہ عالمی سطح پر عدم استحکام پھیلانے کی حکمت عملی پر بھی کام کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی تشویش
ایک سابق ہندوستانی خفیہ افسر کی جانب سے کیے گئے ایسے دعوے جنوبی ایشیا کی سلامتی، دہشت گردی اور خفیہ اداروں کے کردار پر سنگین سوالات کھڑے کرتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ الزامات درست ثابت ہوتے ہیں تو یہ معاملہ صرف بنگلہ دیش تک محدود نہیں رہے گا بلکہ پاکستان کی عالمی شبیہ اور دہشت گرد نیٹ ورک کے مسئلے کو ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر لے آ سکتا ہے۔
کیا یہ معاملہ بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے؟
کیا سچ سامنے لانے والوں کو اسی طرح دھمکایا جاتا رہے گا؟
اور کیا پاکستان اور بنگلہ دیش کی خفیہ ایجنسیاں سرحد پار دباؤ کی حکمت عملی پر عمل کر رہی ہیں؟
فی الحال لکی بشٹ کے دعوے جنوبی ایشیا کی سیاست اور سلامتی کے نظام میں ایک نئے طوفان کی نشاندہی کر رہے ہیں۔