کھٹمنڈو: نیپال کی سیاست میں ایک بڑا موڑ سامنے آیا ہے۔ بھارت مخالف سوچ رکھنے والے کھٹمنڈو میٹروپولیٹن سٹی کے میئر بالیندر شاہ عرف بالین کو نیشنل انڈیپنڈنٹ پارٹی (آر ایس پی) نے آئندہ عام انتخابات کے لیے وزیر اعظم کے عہدے کا امیدوار قرار دے دیا ہے۔ ملک میں عام انتخابات 5 مارچ کو ہونے ہیں۔ کھٹمنڈو میٹروپولیٹن سٹی کے میئر بالیندر شاہ کو اتوار کے روز نیشنل انڈیپنڈنٹ پارٹی (آر ایس پی) کی جانب سے وزیر اعظم کے عہدے کا امیدوار اعلان کیا گیا۔ بالیندر شاہ کو بالین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس سے پہلے بالین اور آر ایس پی نے نیپال کے عام انتخابات مل کر لڑنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ رات بھر جاری طویل بات چیت کے بعد طے پانے والے سات نکاتی معاہدے کے تحت 35 سالہ بالین کو پارلیمانی پارٹی کا قائد اور وزیر اعظم کے عہدے کا امیدوار قرار دیا گیا، جبکہ روی لمچھانے تحلیل ہو چکی ایوانِ نمائندگان میں چوتھی سب سے بڑی جماعت آر ایس پی کے صدر بنے رہیں گے۔
معاہدے کے مطابق بالین اور ان کا گروپ الیکشن کمیشن کی جانب سے آر ایس پی کو الاٹ کیے گئے انتخابی نشان ‘گھنٹی’ پر انتخابات لڑے گا۔ معاہدے کے بعد روی لمچھانے نے کہا کہ یہ اتفاق رائے ذاتی رہنماوں کی خواہشات کے بجائے ملک کی ضروریات کی عکاسی کرنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بات اتوار کی صبح فیس بک پوسٹ میں کہی۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے “بدعنوانی اور بدانتظامی کے خلاف نوجوان نسل کی جانب سے شروع کی گئی تحریک کی ذمہ داری” لی ہے اور ‘جنریشن زیڈ’ کے مظاہرین کی جانب سے اٹھائے گئے مطالبات پورے کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ مبصرین کا ماننا ہے کہ یہ معاہدہ نوجوان قیادت والی ان ابھرتی ہوئی سیاسی طاقتوں کو متحد کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے جنہوں نے ستمبر کی تحریک کی قیادت کی تھی۔
اسی تحریک کے باعث کے پی شرما اولی کی قیادت والی حکومت گر گئی تھی۔ اس معاہدے کے بعد بڑی تعداد میں ‘جنریشن زیڈ’ حامیوں کے آر ایس پی میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ تاہم توانائی اور آبی وسائل کے وزیر کلمن گھسنگ کی قیادت والی ایک اور نو تشکیل شدہ جماعت اجیا لو نیپال پارٹی (یو این پی) نے اتحاد میں شامل ہونے کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ وزیر نے اتحاد اور تعاون کے حوالے سے بالین کے ساتھ کئی مرحلوں میں بات چیت کی ہے۔ معاہدے پر دستخط کے وقت آر ایس پی کے سینئر رہنما ڈاکٹر سونیم واگلے، ڈی پی آریال اور ششر کھنال موجود تھے۔ لمچھانے کی جانب سے عاصم شاہ شامل ہوئے، جبکہ بالین شاہ کی جانب سے کمار بیانجنکر، نشچل بسنت اور بھوپ دیو شاہ موجود تھے۔