مہاراشٹر کی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے والی شیوسینا کے بانی بالاصاحب ٹھاکرے کی آج برسی ہے۔اس موقع پر تمام لیڈر بالاصاحب کی سمادھی کے مقام پر خراج عقیدت پیش کرنے پہنچے۔ٹھاکرے کی پیدائش 23 جنوری 1926 کو پنے میں ہوئی تھی ، محبت سے لوگ بالاصاحب بھی بلاتے تھے۔ 17 نومبر 2012 کو ٹھاکرے اس دنیا کو الوداع کہہ گئے تھے۔انہوں نے ممبئی میں اپنے ماتشری رہائش گاہ پر آخری سانس لی تھی۔
بتا دیں کہ بالاصاحب کی شادی مینا ٹھاکرے سے ہوئی تھی ، ان کے تین بیٹے- بندومادھو، جے دیو اور ادھو ٹھاکرے ہیں۔ادھو ٹھاکرے فی الحال شیوسینا کے سربراہ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔بالا صاحب مراٹھی میں سامنا نامی ایک میگزین بھی نکالتے تھے۔اس اخبار کے ذریعے وہ اپنے من کی بات لوگوں تک پہنچایا کرتے تھے۔انہوں نے اپنی موت سے کچھ دن پہلے اپنے اداریہ میں لکھا تھا' آج کل میری حالت تشویشناک ہے لیکن میرے ملک کی حالت مجھ سے زیادہ تشویشناک ہے، ایسے میں بھلا میں چپ کیسے بیٹھ سکتا ہوں'۔
بالاصاحب نے بالی وڈ کو بچایا تھا خوف سے
بالا صاحب بالی وڈ کے `سرکار` تھے اور ان کا فلم نگری سے کافی قریبی رشتہ رہا ہے۔ایک دور ایسا بھی تھا جب نگری میں کسی فلم ریلیز سے پہلے بالا صاحب کی ہری جھنڈی لی جاتی تھی۔یہی نہیں، ان فلموں کے پوسٹر کے کسی کونے میں اس بات کا ذکر ہوتا تھا `بالا صاحب کی رضامندی کے بعد فلم ریلیز '۔بالا صاحب نے بالی وڈ کے کئی لوگو ںکو انڈرورلڈ کے خوف سے بچایا تھا۔انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم سے کئی بالی وڈ شخصیات کو ملی دھمکی کے بعد بالا صاحب نے ہی انہیں اس کی دہشت سے بچایا تھا۔
داؤد بھی کھاتا تھا خوف
داؤد کے خوف کی وجہ سے بالی وڈ کام متاثر ہو رہا تھا اور کئی پروجیکٹ بند ہونے کی کگار پر تھے ۔ اسے میں ٹھاکرے سامنے آئے اور ان لوگوں کے محافظ بنے۔ان خوف کے درمیان بالی وڈ کی کئی اہم ہستیاں ان کی رہائش گاہ ماتوشری پر ان سے فریاد لگانے پہنچی۔سلیم خان کا خاندان بھی ان سے فریاد لگانے والوں میں ایک تھا۔ان کی مداخلت سے ہی ان شخصیات کو راحت ملی۔کچھ لوگ کہتے ہیں کہ داؤد کو پولیس کا خوف قطعی نہیں تھا، لیکن بالا صاحب کا خوف تھا۔بالا صاحب نے اپنی زندگی میں بہت سے بڑے کام کئے۔برسوں تک ملک کی خدمت کی اور چھترپتی شیواجی مہاراج کے نام کو مہاراشٹر میں زندہ رکھا۔رام گوپال ورما کی فلم ' سرکار' میں بھی بالا صاحب کا کردار اداکیا گیا۔