Latest News

بابری مسجدانہدام  معاملہ:سی بی آئی عدالت نے  ایڈوانی، جوشی ، کلیان سنگھ سمیت 33ملزمین کو کیا طلب

بابری مسجدانہدام  معاملہ:سی بی آئی عدالت نے  ایڈوانی، جوشی ، کلیان سنگھ سمیت 33ملزمین کو کیا طلب

لکھنؤ:ایودھیا میں بابری مسجد ڈھانچے کو مسمار کئے جانے کے فوجداری معاملے میں لکھنؤ کی ایک خصوصی سی بی آئی عدالت نے ایل کے ایڈوانی سمیت 33ملزمین  کو جواب طلب کیا ہے ۔ اس سے پہلے سی بی آئی کے آخر ی اور معاملے کے 294ویں گواہ ایم نارائین  کی گواہی جمعہ کو  مکمل ہوئی ۔
 بتا دیں کی 6دسمبر 1992کو رام جنم بھومی تھانے کے انچارج  پرینودا  ناتھ شکلا اور رام جنم بھومی پولیس چوکی انجار چ گنگا پرساد تیواری نے سینگڑوں کار سیوکوں کیخلاف  بابری مسجد انہدام معاملے میں رپورٹ درج کروائی تھی۔

PunjabKesari
وہیں میڈیا اور دوسرے افراد نے اس معاملے میں قریب 48ایف آئی آر درج کروائی تھیں۔ معاملے کی جانچ پہلے مقامی پولیس  پھر  سی بی سی آئی ڈی  اور اس کے بعد سی بی آئی نے کی ۔ 31مئی 2017کو سی بی آئی نے اس معاملے میں 49ملزمین کیخلاف  چارج شیٹ داخل کرائی تھی ۔ان 49ملزمین  میں سے فی الحال 33ملزمین زندہ ہیں جبکہ اشوک سنگھل،بالاصاحب ٹھاکرے ، مہنت اویدھناتھ  سمیت 16ملزمین کی موت ہو چکی ہے۔
سی بی آئی کے خصوصی جج ایودھیا کیس ایس کے یادو نے سی آر پی سی 313کے تحت  ملزمین کے بیانات قلمبند کرنے کاعمل آج سے شروع کرنے کا حکم دیاہے۔لال کرشن ایڈوانی ،مرلی منوہر جوشی ، کلیان سنگھ ، اوما بھارتی ، سادھوی رتمبھرا سمیت 33افراد اس معاملے میں ملزم پائے گئے ہیں۔سی آر پی سی 313کے تحت ملزمین کے بیان قلمبند کرنے کا عمل جمعہ سے شروع ہو چکا ہے۔سی بی آئی نے استغاثہ  کی جانب سے اس معاملے میں 294گواہوں کے بیانات قلمبند کرائے ہیں۔ملزمین کے بیانات شروع  ہونے کے ساتھ ہی یہ معاملہ  اپنے فیصلے کی جانب تیزی سے بڑھ جائے گا۔

PunjabKesari
دراصل،سپریم کورٹ نے 19اپریل 2017سے نچلی عدالت کو دو سال میں سماعت  مکمل کرنے کاحکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے 19جولائی 2019کو پھر حکم دیا کہ اس معاملے میںنو ماہ میں فیصلہ سنا دیا جائے ۔ سی بی آئی نے بابری  مسجد  کے انہدام کے معاملے کی جانچ اپنے ہاتھ میں لی تھی ، جس میں نفرت بھر ے الفاظ کہنے کو لے کر  لال کرشن ایڈوانی  ، اشوک سنگھل  ، ونے کٹیار ، اوما بھارتی ، سادھوی رتمبھرا ، مرلی منوہر جوشی ، گری راج  کشور اور وشنو ہری ڈالمیا کے خلاف معاملات درج ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top