نئی دہلی :دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے )کو لے کر احتجاج دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بالی و ڈائریکٹر انوراگ کشیپ جمعہ کو جامعہ پہنچے۔ یہاں انہوں نے کھل کر اپنی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ 'آپ اس طریقے کی حکومت سے ڈیل کر رہے ہیں جو اپنوں سے الگ ڈیل کر رہی ہے'۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ ' میں جامعہ میں پہلی بار آیا ہوں، پہلے لگ رہا تھا کہ ہم مر گئے ہیں، لیکن یہاں آکر لگا کہ ہم زندہ ہیں۔ یہ تحریک دیکھ کر لگتا ہے کہ ہم زندہ ہیں۔ بھیڑ بکریوں کی طرح اندر نہیں جا سکتے۔ میرے لئے یہ تحریک جامعہ سے شروع ہوئی،یہ جنگ بہت طویل ہے۔ کل، پرسوں یا الیکشن کے ساتھ یہ ختم نہیں ہوگی'۔
انہوں نے کہا کہ ' ہمیں یقین نہیں ہے کہ وزیر داخلہ کیا کرتے ہیں۔ ہمیں اس میں یقین ہے کہ آپ کیا کرتے ہیں۔ وہیں جو لوگ کچھ نہیں کہہ رہے ہیں وہ آپ کی خاموشی میں آپ کے ساتھ ہیں۔ میں صرف دل کی بات کہتا ہوں، وہ خوفزدہ ہیں کہ آپ ترجمان کیوں نہیں ہیں۔ ان کو محبت نہیں پتہ ،ان کوتشدد کی زبان آتی ہے۔ انوراگ نے کہا آپ لوگوں کی ہمت دیکھ میں ٹویٹر پر واپس آ گیا۔ سب کو سب کے حال پر چھوڑ کر گیا تھا ،میں نے آپ اس طریقے کی حکومت سے ڈیل کر رہے ہیں جو اپنوں سے الگ ڈیل کر رہے ہیں۔
انوراگ نے کہا کہ ' وہ بیان بازی کرتے رہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بل نہیں لائیں گے۔پھر کہا کہ تین دن میں بات کریں گے۔وہ جہاں ہوتے ہیں وہاں ویسی ہی بات کرتے ہیں۔میں اب سنتا ہی نہیں۔ جب تک ہماری جنگ سچ ہے ،یہ تحریک کیا موڑ لے گی ، ہم نہیں جانتے۔ یہ مونولاگ ہوتا ہے، ڈائیلاگ نہیں ہوتا ،یکطرفہ بات ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوم منسٹر کا کام ہوتا ہے، ہماری سیکورٹی۔ میڈیا نے ہمارا بہت نقصان کیا ہے۔ وہ آئینہ بننا بند ہو گئی ہے۔میڈیا ان کی اسپیکر بن گئی ہے۔
انوراگ نے کہا جامعہ تشدد میں کوئی گرفتار نہیں ہوا ۔پولیس کو اپنا کام کرنے کی ضرورت ہے۔پولیس کو یہ پتہ کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ لوگ کون تھے۔ بتا دیں کہ انوراگ کشیپ جامعہ کے بعد شاہین باغ بھی پہنچے۔ شاہین باغ میں انوراگ کشیپ نے کہا یہ جنگ لمبی چلے گی ۔میں ان پر یقین نہیں کرتا ،یہ جو کہتے ہیں کرتے نہیں ہیں ضدی اور ان پڑھ حکومت ہے۔