انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ افراد کی پراسرار ہلاکتوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ تازہ ترین معاملہ لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) سے متعلق ہے، جہاں دہشت گرد شوکت، تنظیم کے بانی ارکان میں سے ایک، مشتبہ حالات میں ہلاک ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شوکت لشکر طیبہ کے شریک بانی اور 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے ماسٹر مائنڈ عبدالرحمان مکی کے بہت قریب تھا۔ دہشت گردی کے نیٹ ورک میں بطور ٹرینر اس کا اہم کردار تھا اور وہ مریدکے میں واقع 'مرکز طیبہ' دہشت گرد کیمپ میں نئے دہشت گردوں کو تربیت دیتا تھا۔
تربیتی کیمپ میں کیا سکھاتا تھا شوکت؟
شوکت کی ذمہ داری صرف نوجوانوں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کی تربیت دینا ہی نہیں تھی بلکہ وہ کیمپ کے اصطبل کی دیکھ بھال بھی کرتا تھا۔ ان کیمپوں میں دہشت گردوں کو گھڑ سواری، تیر اندازی، تیراکی اور ہتھیاروں کا استعمال سکھایا جاتا ہے۔ اس مرکز کو پاکستان میں لشکر کا سب سے بڑا ہیڈ کوارٹر سمجھا جاتا ہے۔
گزشتہ ماہ لشکر کا ایک بڑا دہشت گرد بھی مارا گیا تھا۔
اس سے قبل مئی 2025 میں راج اللہ نظامانی عرف ابو سیف اللہ کو بھی پاکستان کے صوبہ سندھ میں قتل کر دیا گیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ سیف اللہ 2006 میں ناگپور میں آر ایس ایس کے ہیڈکوارٹر پر حملے کی سازش میں ملوث تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کا قتل بھی پہلے سے طے شدہ کارروائی کا حصہ تھا۔