Latest News

امریکی صدر کا اعلان-  30 فیصد سستی ہوں گی دوائی، فارما کمپنیوں پر کسے گا شکنجہ

امریکی صدر کا اعلان-  30 فیصد سستی ہوں گی دوائی، فارما کمپنیوں پر کسے گا شکنجہ

نیشنل ڈیسک: امریکہ  کے عام شہریوں کو ریلیف دینے کی نیت سے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بڑا قدم اٹھانے کا اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے اتوار کو کہا کہ وہ نسخے کی ادویات اور دواسازی کی مصنوعات کی قیمتوں میں 30 فیصد کمی کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے جا رہے ہیں۔ ٹرمپ کا فیصلہ امریکہ کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میںلمبے وقت چل رہی قیمتوں میں عدم مساوات کو چیلنج کرتا دکھائی دے رہا ہے ۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر اس فیصلے کا انکشاف کرتے ہوئے ٹرمپ نے لکھا کہ 'کئی سالوں سے میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ امریکہ میں نسخے کی ادویات کی قیمتیں دیگر ممالک کے مقابلے کئی گنا زیادہ ہیں۔' انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایک ہی لیبارٹری یا پلانٹ میں تیار کی جانے والی وہی دوا امریکہ میں 5 سے 10 گنا مہنگی کیوں فروخت ہوتی ہے؟
دوا ساز کمپنیوں پر براہ راست نشانہ 
ٹرمپ نے دوا ساز کمپنیوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ تحقیق اور مینوفیکچرنگ لاگت کو بہانہ بنا کر قیمتیں بڑھاتی ہیں۔ لیکن اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ میں ان ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط ہوتے ہی ادویات کی قیمتوں میں فوری کمی ہو جائے گی۔
امریکہ میں ریلیف، دنیا میں اثر؟
تاہم ٹرمپ نے یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ امریکہ میں ادویات کو سستا کرنے کے اس اقدام سے عالمی منڈی پر بھی اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے امریکہ میں ادویات سستی ہوتی ہیں، ممکن ہے کہ باقی دنیا میں نسخے کی ادویات کی قیمتیں بڑھ جائیں۔
یہ فیصلہ کیوں اہم ہے؟
ٹرمپ کا یہ قدم نہ صرف انتخابی حکمت عملی کے نقطہ نظر سے اہم ہے بلکہ یہ ان لاکھوں امریکیوں کے لیے بھی ریلیف ثابت ہو سکتا ہے جنہیں ہر ماہ بھاری میڈیکل بلوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ادویات کی زیادہ قیمت امریکی صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں طویل عرصے سے ایک سنگین مسئلہ رہا ہے، جس پر اب تک کئی حکومتیں سخت فیصلے لینے سے گریز کرتی رہی ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top