چین میں الزائمر مرض کی گرفت میں اب نوجوان بھی آنے لگے ہیں، حال ہی میں ایک 19سالہ نوجوان کے اندر اس بےماری کے پائے جانے سے چین کے میڈیکل شعبے میں ہلچل مچ گئی ہے۔ 21ستمبر کو پوری دنیا میں عالمی یوم الزائمر کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن لوگوں کو الزائمر کی بیماری سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا جاتا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس وقت دنیا میں الزائمر کے مرض میں مبتلا افراد کی سب سے زیادہ تعداد چین میں رہتی ہے اور یہ تعداد بہت زیادہ ہے کیونکہ چین دنیا کی دوسری بڑی آبادی والا ملک ہے۔
اس میں سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ اس وقت چین میں نوجوانوں میں الزائمر کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے، جب کہ پہلے اس کے مریضوں کی تعداد 60 سال سے شروع ہو کر 79سے 85 سال تک جا پہنچی تھی۔ اب چین میں 30-35 کے نوجوان بھی الزائمر کے مرض میں مبتلا پائے جاتے دکھائی دیتے ہیں لیکن ایک 19 سالہ نوجوان کے اس مرض میں مبتلا پائے جانے کے تازہ کیس نے چین کے طبی شعبے میں سب سے زیادہ تشویش پھیلا دیا ہے۔
اس عمر میں پوری دنیا میں آج تک کوئی الزائمر کا مریض نہیں دیکھا گیا، اس لئے چین میں ڈاکٹر حیران ہونے کے ساتھ ساتھ پریشان بھی ہیں۔ چائنیز سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے سینٹر فار کرنک ڈیزیز پریوینشن، پیپلز ڈیلی آن لائن، پیپلز ہیلتھ اینڈ دی الزائمر سینٹر آف دی چائنیز ایجڈ کیئر ایسوسی ایشن کی مشترکہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ الزائمر کے مریضوں کی تعداد 60سال سے زیادہ عمر کے گروپ میں ہے۔
جبکہ 60 سال سے کم عمر کے ان مریضوں کی تعداد 21.3فیصد تک پہنچ گئی ہے جو کہ عالمی صورتحال کے مقابلے میں بہت زیادہ خراب ہے۔ عالمی سطح پر 60 سال سے کم عمر کے لوگوں میں الزائمر کی بیماری کے واقعات صرف 5سے 10 فیصد ہیں۔ الزائمر کے مرض پر پرانی تحقیق بتاتی ہے کہ اس میں مبتلا مریضوں کی عمر 60سال سے شروع ہو کر 79سال سے 85سال تک چلی جاتی ہے۔
تاہم تازہ تحقیق میں چونکا دینے والے انکشافات ہوئے ہیں جس میں معلوم ہوا ہے کہ اب یہ مرض محدود نہیں رہا۔ بوڑھوں کے ساتھ ساتھ نو جوانوں کو بھی متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔ الزائمر کے مرض پر نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اس بیماری پر ابھی بہت کام کرنا باقی ہے،اس پر تازہ تحقیق ہونی چاہئے، اس بیماری کے بارے میں لوگوں میں آگاہی بڑھائی جائے اور اسے چین میں بڑھنے سے روکا جائے۔
اسے روکنے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔ لیکن طبی شعبے سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ چین میں اس شعبے میں زیادہ کام نہیں کیا گیا اور نوجوانوں میں اس بیماری کے تیزی سے پھیلنے پر حکومت نے ابھی تک توجہ نہیں دی۔ طبی شعبے سے وابستہ لوگوں کا خیال ہے کہ نوجوانوں میں الزائمر کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے معاشرے میں لوگوں میں اس بیماری کے بارے میں آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔ بین الاقوامی سطح پر الزائمر کی بیماری سے پیدا ہونے والا چیلنج اس کے علاج کے لئے مخصوص دوا کی عدم موجودگی کی وجہ سے سنگین ہو جاتا ہے۔