نیشنل ڈیسک: دہلی بم دھماکے کے معاملے میں کارروائی کا دائرہ اب تعلیمی اداروں تک پہنچ گیا ہے۔ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز(AIU) نے ہریانہ کے فرید آباد میں واقع الفلاح یونیورسٹی کی رکنیت منسوخ کر دی ہے۔ AIU نے یونیورسٹی کو خط لکھ کر ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے تمام پلیٹ فارمز سے AIU کا نام اور لوگو ہٹا دے اور آئندہ اس کا استعمال نہ کرے۔
AIU نے بتائی رکنیت منسوخ کرنے کی وجہ
ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز نے کہا کہ یونیورسٹی اب "اچھی حالت میں نہیں ہے"۔ ایسوسی ایشن نے اپنے سرکاری بیان میں کہا، "AIU کے ضوابط کے مطابق، تمام یونیورسٹیاں تب تک رکن رہتی ہیں جب تک وہ اچھی حالت میں ہوں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، الفلاح یونیورسٹی کی حالت درست نہیں پائی گئی ہے، اس لیے اس کی رکنیت فوری طور پر منسوخ کی جاتی ہے۔" AIU نے یہ بھی واضح کیا کہ الفلاح یونیورسٹی اب AIU کے لوگو یا نام کا استعمال کسی بھی سرکاری سرگرمی یا ویب سائٹ پر نہیں کر سکتی۔
فورینسک آڈٹ اور تحقیقات کے احکامات
اسی دوران، مرکزی حکومت نے الفلاح یونیورسٹی کے تمام مالیاتی ریکارڈ کی فورینسک آڈٹ کا حکم دیا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسیاں یہ جاننے میں مصروف ہیں کہ دہلی بم دھماکے کے مشتبہ افراد کا یونیورسٹی سے کیا تعلق ہے۔ ذرائع کے مطابق، ای ڈی (ED) اور دیگر مالیاتی تحقیقاتی ایجنسیوں کو بھی ادارے کے فنڈ لین دین کی جانچ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی صدارت میں ہونے والی اعلی سطحی میٹنگ کے بعد لیا گیا، جس میں 10 نومبر کو لال قلعے کے قریب ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔