National News

یوکرین میں بدعنوانی کا بڑا گھوٹالہ: زیلنسکی حکومت مشکل میں، وزراء سمیت اعلیٰ افسران برطرف

یوکرین میں بدعنوانی کا بڑا گھوٹالہ: زیلنسکی حکومت مشکل میں، وزراء سمیت اعلیٰ افسران برطرف

کیف : یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اس وقت اپنی حکومت کو گھیرنے والے بڑے بدعنوانی گھوٹالے کے اثر سے نمٹنے میں مصروف ہیں۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب یوکرین کے اعلیٰ فوجی کمانڈر نے مشرقی محاذ کے ایک اہم شہر کا دورہ کیا جہاں فوجی تعینات ہیں اور جسے روسی افواج نے گھیر رکھا ہے۔
اعلیٰ سطحی برطرفیاں
توانائی کے شعبے میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کے دوران بدھ کو زیلنسکی کے عدلیہ اور توانائی وزراء نے استعفیٰ دے دیا۔ اس کے علاوہ، حکومت نے ریاست کی ملکیت والی جوہری توانائی کمپنی اینرگوٹوم (Energotom) کے نائب صدر کو بھی برطرف کر دیا، جسے رشوت خوری کے اس مبینہ گھوٹالے کا مرکز سمجھا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم یولیا سوویرڈینکو نے بتایا کہ اینرگوٹوم کے مالی، قانونی اور خریداری کے شعبوں کے سربراہان کے ساتھ ساتھ کمپنی کے صدر کے ایک مشیر کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
100 ملین ڈالر کا گھوٹالہ
کیف کی ایک عدالت نے اس معاملے میں بدعنوانی مخالف نگرانی کرنے والوں کے شواہد پر سماعت شروع کر دی ہے۔ 15 ماہ کی جانچ، جس میں 1,000 گھنٹے کی وائرٹاپ شامل ہے، کے تحت:
* پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
* سات دیگر افراد اس منصوبے میں شامل ہیں۔
* اس مبینہ گھوٹالے سے تقریباً 100 ملین امریکی ڈالر کی آمدنی ہوئی تھی۔
* تحقیقات کے مطابق، زیلنسکی کی میڈیا پروڈکشن کمپنی 'کوارٹل 95' کے شریک مالک تیمور منڈچ اس سازش کے ماسٹر مائنڈ ہیں، حالانکہ اس وقت ان کا ٹھکانہ نامعلوم ہے۔
EU کی مسلسل مدد
اس گھوٹالے کے باوجود، یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیئن نے اعلان کیا کہ یورپی یونین (EU) جمعرات کو یوکرین کو چھ ارب یورو (تقریباً سات ارب امریکی ڈالر) کا قرض دے گا۔ انہوں نے کہا کہ EU اگلے دو سالوں کے لیے بھی یوکرین کی مالی ضروریات کو پورا کرے گا۔



Comments


Scroll to Top