نیشنل ڈیسک : جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی قومی سلامتی سے متعلق معاملات پر مسلسل سرگرم ہیں۔ اتوار کو فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل امرپریت سنگھ نے پی ایم مودی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ پہلگام حملے کے پیش نظر اس ملاقات کو کافی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں ہفتہ کو بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش ترپاٹھی نے بھی پی ایم مودی سے ملاقات کی تھی، جس میں انہوں نے بحریہ کی تیاریوں اور سرگرمیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی تھیں۔
پہلگام حملے کے بعد پی ایم مودی مسلسل اعلی سطحی میٹنگیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے دو بار کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی (CCS) کا اجلاس بھی بلایا ہے جس میں فوج کو کارروائی کی مکمل آزادی دی گئی ہے۔ پی ایم مودی پاکستان کے خلاف ممکنہ کارروائی کی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے تینوں آرمی چیفس کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں بھی کر رہے ہیں۔
تینوں آرمی چیف سے الگ الگ ملاقات
26 اپریل کو پی ایم مودی نے پہلگام حملے کے بعد پہلی سی سی ایس میٹنگ کی جس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان اور تینوں فوجی سربراہوں نے شرکت کی۔
30 اپریل کو آرمی چیف اوپیندر دویدی نے پی ایم مودی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں وزیر خارجہ اور این ایس اے بھی موجود تھے۔
3 مئی کو بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش ترپاٹھی نے پی ایم مودی سے ملاقات کی، جو تقریبا ایک گھنٹے تک جاری رہی۔
4 مئی کو، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل امرپریت سنگھ نے پی ایم مودی سے ملاقات کی، جو تقریبا 40 منٹ تک جاری رہی۔
پی ایم مودی کی طرف سے واضح ہدایات
پی ایم مودی نے واضح ہدایات دی ہیں کہ ہندوستان کے جواب کا وقت، طریقہ اور ہدف افواج خود طے کریں گی۔ پاکستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان حکومت مسلسل متحرک ہے۔ پی ایم مودی پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ ملک دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ پہلگام حملے کے مجرموں اور سازش کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے گی۔