National News

ہند- پاک جنگ میں ہم نے ثالثی کی ، امریکہ کے بعد اب چین نے کیا دعویٰ

ہند- پاک جنگ میں ہم نے ثالثی کی ، امریکہ کے بعد اب چین نے کیا دعویٰ

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بعد اب چین نے بھی ہندوستان  اور پاکستان کے درمیان مئی کے مہینے میں ہونے والے فوجی ٹکرا ؤ میں ثالثی کرنے کا دعوی کیا ہے۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے منگل کو کہا کہ مئی 2025 میں ہندوستان  اور پاکستان کے درمیان بڑھے ہوئے تناؤ کو کم کرنے میں چین نے کردار ادا کیا تھا۔
حالانکہ ، ہندوستان  پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ وہ کسی بھی تیسرے ملک کی ثالثی کو قبول نہیں کرتا۔ ہندوستان نے ڈونالڈ ٹرمپ کے ثالثی سے متعلق دعوؤں کی بھی کھل کر مخالفت کی تھی۔  ہندوستان  کا کہنا ہے کہ سات سے دس مئی کے درمیان ہونے والے فوجی ٹکراؤ کا حل  ہندوستان  اور پاکستان کی افواج کے ڈی جی ایم او یعنی ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان براہ راست رابطے اور بات چیت سے نکلا تھا، نہ کہ کسی بیرونی ملک کی مدد سے۔
بیجنگ میں چینی وزیر خارجہ کا بیان
بیجنگ میں منعقدہ بین الاقوامی حالات اور چین کے خارجہ تعلقات پر سمپوزیم میں وانگ یی نے کہا کہ اس سال دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے بعد کسی بھی وقت کے مقابلے میں مقامی جنگیں اور سرحد پار تنازعات زیادہ بار بھڑکے ہیں۔ جغرافیائی سیاسی اتھل - پتھل مسلسل پھیلتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار امن قائم کرنے کے لیے ہم نے ایک معروضی اور معقول مؤقف اپنایا ہے، اور علامات اور بنیادی اسباب دونوں کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔
 ہندوستان پاکستان تنا ؤمیں بھی ثالثی کا دعوی
وانگ یی نے دعوی کیا کہ اسی چینی نقط نظر کے تحت چین نے کئی بین الاقوامی تنازعات میں ثالثی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے

  • شمالی میانمار کے بحران۔
  • ایران کے جوہری مسئلے۔
  • ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تناؤ۔
  • فلسطین- اسرائیل تنازع۔
  • کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے حالیہ ٹکراؤ۔

جیسے معاملات میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔
 ہندوستان- پاکستان ٹکراؤ
وانگ یی کا یہ بیان مئی 2025 میں  ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے فوجی ٹکراؤ کے کئی مہینے بعد سامنے آیا ہے۔ دراصل 22اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد ہندوستان نے 7 مئی کو پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں دہشت گرد ٹھکانوں کے خلاف آپریشن سندور شروع کیا تھا۔ اس کے بعد پاکستان کی جانب سے اشتعال انگیز کارروائیوں کے باعث ہندوستان نے جوابی کارروائی کو پاکستانی فوجی ٹھکانوں تک بھی بڑھا دیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان تنا ؤ سات سے دس مئی تک جاری رہا، جس کے بعد ڈی جی ایم او سطح کی بات چیت سے حالات کو قابو میں لایا گیا۔
ہندوستان کا مؤقف واضح
 ہندوستان ، مسلسل یہ دوہراتا رہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان سے متعلق کسی بھی مسئلے کا حل صرف دو طرفہ بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے، اور اس میں کسی تیسرے ملک کی ثالثی کا کوئی کردار نہیں ہے۔
 



Comments


Scroll to Top