Latest News

طالبان نے دی صفائی - اس وجہ سے وزیر متقی کی پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کو نہیں ملی انٹری

طالبان نے دی صفائی - اس وجہ سے وزیر متقی کی پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کو نہیں ملی انٹری

 انٹر نیشنل  ڈیسک: افغانستان کے وزیر خارجہ عامر متقی کا حالیہ ہندوستان دورہ تنازعات میں گھِر گیا ہے۔ دہلی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کو شامل نہ کرنے پر حزب اختلاف کے رہنماؤں اور صحافیوں نے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی ہے۔ اس واقعے نے صنفی مساوات کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ پریس کانفرنس افغان سفارتخانے میں منعقد کی گئی تھی، جہاں طالبان حکومت کے قوانین لاگو ہوتے ہیں۔ وزارت نے واضح کیا کہ اس تقریب میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔
طالبان نے غلطی تسلیم کی
تنازع بڑھنے کے بعد طالبان کا موقف بھی سامنے آیا ہے۔ بی بی سی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ طالبان حکام نے تسلیم کیا کہ ہم آہنگی کی کمی کے سبب خواتین صحافیوں کو پریس کانفرنس میں مدعو نہیں کیا گیا۔ طالبان کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اگلی بار اگر دہلی میں پریس کانفرنس ہوگی، تو خواتین صحافیوں کو ضرور بلایا جائے گا۔
راہل گاندھی نے حکومت کو گھیرا
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے اس مسئلے پر مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب کی اجازت دے کر وزیراعظم نریندر مودی  ہندوستان  کی ہر خاتون کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ ان کے لیے کھڑے ہونے میں ناکام ہیں۔ دی ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے بھی اس واقعے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی ہے کہ مستقبل میں ایسے پروگراموں میں صنفی مساوات کا خیال رکھا جائے۔ تنظیم نے اسے پریس کی آزادی اور مساوات کے اصولوں کے خلاف قرار دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر مرد صحافیوں پر تنقید
سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے ان مرد صحافیوں پر بھی سوال اٹھائے جو اس پریس کانفرنس میں شامل ہوئے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اگر سفارتخانے میں طالبان کے قوانین نافذ تھے، تو مرد صحافیوں کو اس پروگرام کا بائیکاٹ کرنا چاہیے تھا اور خواتین مخالف اقدام کی مخالفت کرنی چاہیے تھی۔
 



Comments


Scroll to Top