نیشنل ڈیسک:ملک میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس (کووڈ 19) کے 693 سے زیادہ معاملے سامنے آنے کے بعد کورونا پازیٹو مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4281 ہو گئی ۔ وزارت صحت نے سوموار رات یہ جانکاری دی ۔ وزارت صحت کے ترجمان اور جوائنٹ سیکر ٹری لو اگروال نے سوموار کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ اتوار سے سوموار شام تک ملک میں کورونا کے 693 سے زیادہ معاملے سامنے آئے ہیں اور اب تک کورونا سے 111لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور ایک پرواسی شخص سمیت 319افراد کے صحت مند ہونے کے بعد انہیںہسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔
لو اگروال نے بتایا کہ اب تک تبلیغی جماعت کے سبھی معاملوں کو ملا کر اس جماعت سے جڑے متاثرین لوگوں کی تعداد 1445 ہو گئی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ اگر جانچ کی بنیاد پر انفیکشن شرح کی بات کریں تو 76 فی صدی معاملے مردوںمیں اور 24فیصدی معاملے عورتوں میں پائے گئے ہیں۔ عمر کے مطابق 47فی صدی انفیکشن کے معاملے 45سال کے کم عمر ، 34فی صدی معاملے 40 سے 60 اور 19فی صدی معاملے 60 سال سے زیادہ عمرکے افراد میں پائے گئے ہیں۔کورونا وائرس سے اب تک ہوئی 109 افراد کی موت کا فی صد ی اعداد وشمار یہ ظاہر کرتا ہے کہ 73فی صدی اموات مردو ں اور 27فی صدی اموات عورتوں میںہوئی ہیں۔
کوموربڈٹی ،مریضوں کی موت
لو اگروال نے بتایا کہ جتنی اموات ہوئی ہیں ان میں 86 فی صدی مریض 'کومور بڈٹی ' کی حالت میں تھے یعنی ان مریضوں میں شوگر ،لمبے وقت سے چلی آ رہی گردوںکی بیماریاں ، دل کی بیماریاں بھی تھیں ۔ ان میں 63فی صدی اموات بزرگوں کی ہو ئی ہیں اور 37فی صد اموات 60سال سے کم عمر طبقے کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ جن نو جوانوں میں اس طرح کی بیماریاں تھیں وہ بھی اس کی زد میں آئے ہیں اور اسے دیکھتے ہوئے نوجواں طبقہ کو سیاسی دوری اور لاک ڈائوں کے قوانین پر پوری طرح سے عمل کرنا چاہئے ۔
سٹیج 3کے نزدیک ہندوستان
ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا کے کورونا انفیکشن کے کمیونٹی سپریڈ پر پہنچنے سے متعلق ایک انٹر ویو پر صفائی دیتے ہوئے اگرا وال نے کہا کہ انہوں نے جو بات کہی ہے وہ ہمارے ان بیانوں سے مختلف نہیں ہے اور ہم بھی یہی کہتے آ رہے ہیں کہ اگر لمیٹیڈ معاملے آتے ہیں تو ہم کلسٹر کنٹینمنٹ یعنی گروپ علاج حکمت عملی اپناتے ہیں اور اگرزیادہ معاملے سامنے آتے ہیں تو ہم اس کے بارے میں ایڈوانس حکمت عملی اپناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر گلیریا نے جو کہا ہے وہ اسی بات سے جڑا ہے اور ان کا بیان لوکلائزڈ ٹرامشمیشن کو لے کر ہے کہ کسی خاص علاقے میںمعاملے زیادہ پائے جا رہے ہیں اور آج صج ہم سٹیج دو سے تین کے درمیان ہیں اور اس کا مطلب ہے کہ ہمیں سٹیج تین میں پہنچنے سے زیادہ دوری نہیں ہے ۔ ایسے میں یہ بیماری سٹیج تین پر پہنچے اس سے پہلے ہوشیاری برتنی ہے ۔ اتنے بڑے ملک میں اگر کسی بھی علاقے میں زیادہ معاملے پائے جاتے ہیں تو اس سے نپٹنے کی ہماری واضح حکمت عملی ہے ۔