انٹرنیشنل ڈیسک: نائجیریا کی بورنو ریاست کے دارالحکومت مائیڈوگوری میں بدھ کی شام ایک مسجد میں زوردار دھماکہ ہوا۔ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ شام کی مغرب کی نماز ادا کر رہے تھے۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے ایک عینی شاہد نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔
اس دھماکے میں اب تک 7 نمازیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ رپورٹ کے مطابق دھماکہ شام تقریبا 6 بجے گامبورو مارکیٹ کے علاقے میں واقع ایک مسجد میں ہوا۔ مقامی انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں نے فی الحال ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
علاقہ طویل عرصے سے دہشت گردانہ تشدد سے متاثر
مائیڈوگوری شہر طویل عرصے سے دہشت گرد تنظیم بوکو حرام اور اس کی اتحادی تنظیم اسلامک اسٹیٹ ویسٹ افریقہ پروونس(ISWAP ) کی پرتشدد سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔ ان تنظیموں کی وجہ سے گزشتہ تقریبا 20 برسوں میں نائجیریا کے شمال مشرقی حصے میں شدید تباہی ہوئی ہے۔ اب تک اس تنازع میں ہزاروں افراد جان سے جا چکے ہیں اور لاکھوں لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
پہلے بھی مساجد اور بھیڑ بھاڑ والے علاقوں کو بنایا گیا نشانہ
اگرچہ اس تازہ حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے، لیکن اس سے پہلے بوکو حرام اور ISWAP مائیڈوگوری میں مساجد، بازاروں اور دیگر بھیڑ بھاڑ والے علاقوں کو خودکش حملوں اور آئی ای ڈی (امپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس )کے ذریعے نشانہ بناتے رہے ہیں۔
بوکو حرام نے سال 2009 میں بورنو ریاست سے اپنی بغاوت کا آغاز کیا تھا۔ تنظیم کا مقصد اس علاقے میں اسلامی خلافت قائم کرنا بتایا جاتا ہے۔ حکومت اور علاقائی ممالک کی افواج کی جانب سے مسلسل فوجی کارروائی کے باوجود، ان دہشت گرد گروہوں کی طرف سے چھوٹے موٹے حملے اب بھی عام شہریوں کے لیے ایک بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ فی الحال سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔ حکام کی جانب سے سرکاری بیان اور تفصیلی معلومات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔