نئی دہلی: وزارت زراعت نے ریاستوں کے ساتھ مل کر اب تک 14 ریاستوں میں 6.1 کروڑ (61 ملین)کسانوں کو ان کے زمینی ریکارڈ سے منسلک ڈیجیٹل آئی ڈی فراہم کی ہے۔ ایک سینئر اہلکار کے مطابق، اس پہل کا مقصد کسانوں کا ایک مرکزی ڈیٹا بیس بنانا ہے، جس میں ان کی زمین، فصل اور دیگر تفصیلات شامل ہوں گی۔
اس ڈیجیٹل شناخت کو 'کسان پہچان پتر' کا نام دیا گیا ہے اور مالی سال 2026-27 کے آخر تک 11 کروڑ (110 ملین)کسانوں تک پہنچنے کا ہدف ہے۔
زراعت کی وزارت کے مطابق، پردھان منتری کسان سمان ندھی (PM-KISAN) کے تحت نقد فائدہ کی منتقلی، فصل بیمہ اور زرعی قرض کی منظوری جیسی اسکیمیں اس منفرد ID سے جوڑ دی جائیں گی ، جس سے فوائد تیزی سے اور شفاف طریقے سے مل سکیں گے ۔
کن ریاستوں میں سب سے زیادہ آئی ڈیز بنیں
- اتر پردیش: 1.3 کروڑ روپے
- مہاراشٹر: 99 لاکھ
- مدھیہ پردیش: 83 لاکھ
- آندھرا پردیش: 45 لاکھ
- راجستھان: 75 لاکھ روپے
- گجرات: 44 لاکھ
- تمل ناڈو: 30 لاکھ