پشاور: پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے شورش زدہ صوبہ بلوچستان کے سرحدی علاقے میں چار روزہ آپریشن کے دوران 50 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ پاکستانی فوج نے یہ جانکاری دی۔ منگل کی شب جاری ہونے والے ایک بیان میں فوج نے کہا کہ 7 سے 11 اگست کے درمیان افغانستان کی سرحد سے متصل ضلع ژوب کے سمباجہ علاقے میں دہشت گردوں کو مختلف مواقع پر نشانہ بنایا گیا۔ اس نے بتایا کہ 7 سے 9 اگست کے درمیان سکیورٹی فورسز کے کامیاب مقابلوں کے بعد 47 خوارج کو جہنم واصل کیا گیا۔
پاکستانی فوج کالعدم تحریک طالبان کے لیے 'خوارج' کی اصطلاح استعمال کرتی ہے۔ فوج نے کہا کہ اس کے بعد 10 اور 11 اگست کی درمیانی شب پاکستان-افغانستان سرحد پر سمباجہ کے آس پاس کے علاقوں میں تلاشی مہم چلائی گئی۔ اس آپریشن کے دوران مزید تین دہشت گردوں کو "کامیابی سے مارا گیا" اور مارے گئے دہشت گردوں سے ہتھیار، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔ سرکاری ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق، پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل کو کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کی تعریف کی۔
دریں اثنا ، ڈان اخبار نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیر کی شب ایران کی سرحد سے متصل بلوچستان کے جنوبی ضلع واشوک میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر گھات لگا کر کیے گئے حملے میں ایک افسر سمیت نو سکیورٹی اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔ اس واقعے پر فوج کی جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ اخبار کے مطابق دہشت گردوں نے واشوک میں پولیس سٹیشن پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی تھی جسے حال ہی میں پولیس کے حوالے کیا گیا تھا۔ نیوز کے مطابق واقعے میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ ناکام بنا دیا۔