National News

طوفان ''دِتوا'' کی مار: سری لنکا میں کھیت سے فیکٹری تک سب تباہ، چار لاکھ مزدوروں کی روزی - روٹی  پر بحران

طوفان ''دِتوا'' کی مار: سری لنکا میں کھیت سے فیکٹری تک سب تباہ، چار لاکھ مزدوروں کی روزی - روٹی  پر بحران

کولمبو: بین الاقوامی محنت تنظیم ( انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن ) کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں سمندری طوفان 'دِتوا 'سے تقریبا چار لاکھ مزدور متاثر ہوئے ہیں۔ نومبر کے آخر میں آنے والے اس سمندری طوفان میں چھ سو چالیس سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور فصلوں، چائے کے باغات اور سڑکوں- پلوں سمیت اہم نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔ آئی ایل او (انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن ) نے منگل کے روز ایک مختصر رپورٹ میں بتایا کہ سمندری طوفان سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والی آبادی تقریبا 17لاکھ ہے، جو سری لنکا کی مجموعی آبادی کا تقریبا 7.5  فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں سمندری طوفان سے متاثرہ علاقوں میں تقریبا 3.74  لاکھ مزدور رہتے ہیں، جس سے ان کی روزی روٹی اور گھریلو آمدنی پر گہرا اثر پڑا ہے۔
آئی ایل او نے کہا کہ اندازا متاثرہ افرادی قوت میں 2.44  لاکھ مرد او1.30  لاکھ خواتین شامل ہیں۔ اس نے کہا کہ شعبہ وار اعداد و شمار کے مطابق زرعی شعبے سے وابستہ 85000  نوکریاں، ایک لاکھ 25  ہزار صنعتی شعبے کی ملازمتیں اور ایک لاکھ 64  ہزار خدمات کے شعبے کی ملازمتیں متاثر ہوئی ہیں۔ سیلاب اور پہاڑی تودے گرنے کے باعث ملک کی مجموعی قومی پیداوار کا تقریبا سولہ فیصد حصہ خطرے میں پڑ گیا ہے، جس کی مالیت تقریبا سولہ ارب امریکی ڈالر لگائی گئی ہے۔ اس کا اثر چند محدود اضلاع تک مرکوز ہے۔
آئی ایل او  (انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن ) نے خبردار کیا کہ اگر بروقت اس مسئلے کا حل نہ نکالا گیا تو غیر مساوی بحالی کا خدشہ بڑھ سکتا ہے اور مقامی سطح پر طویل عرصے تک معاشی بحران برقرار رہ سکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اہم پیداواری شعبوں میں آنے والے سیلاب اور پہاڑی تودوں سے نہ صرف قلیل مدتی روزگار کو خطرہ لاحق ہوا ہے بلکہ طویل مدتی غذائی تحفظ اور لوگوں کی روزی روٹی بھی کمزور ہوئی ہے۔ آئی ایل او کے مطابق یہ بحران ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سری لنکا پہلے ہی جنگ کے بعد کے دور، کووڈ 19  کے بحران اور برآمدات میں سست روی سمیت محنت کی منڈی کے کئی چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top