واشنگٹن: صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے الٹی میٹم پر ایکشن لینے کے بعد امریکی انتظامیہ نے نیپالی شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کا عمل تیز کردیا ہے۔ امریکی حکومت نے امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم 37 نیپالی شہریوں کو ملک بدر کر دیا ہے۔ ان لوگوں کو لے کر ایک چارٹرڈ طیارہ اتوار کی شام امریکہ سے تریبھون انٹرنیشنل ایئرپورٹ (کھٹمنڈو) پہنچا۔ امریکہ کی طرف سے ایک ہی دن میں نیپالیوں کی ملک بدری کی یہ اب تک کی سب سے بڑی کارروائی تصور کی جا رہی ہے۔
نیپال کے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ان تمام افراد نے امریکی امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کی تھی اور طویل عرصے سے غیر قانونی طور پر رہ رہے تھے۔ تریبھون ہوائی اڈے کے امیگریشن آفس کے ترجمان انجن نیوپانے نے کہا کہ اتوار کو 37 افراد کو امریکہ سے ڈی پورٹ کیا گیا ۔ اس کے ساتھ جنوری میں ڈونالڈ ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے کے بعد سے کل 177 نیپالی شہریوں کو امریکہ سے ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔
گزشتہ چند سالوں میں، سینکڑوں نیپالی شہریوں نے امریکہ پہنچنے کے لیےدلالوں کو بھاری رقم ادا کی ہے اور خطرناک غیر قانونی راستوں سے سفر کیا ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگ امریکہ میں داخل ہونے کے بعد پناہ مانگتے ہیں یا لاپتہ ہو جاتے ہیں، جس سے وہاں کی ایجنسیوں کو پریشانی ہوتی ہے۔ نیپال کے سرکاری اہلکار مسلسل شہریوں سے محفوظ اور قانونی طور پر بیرون ملک جانے کی اپیل کر رہے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانا نہ صرف جان کے لیے خطرہ ہے بلکہ مستقبل میں قانونی سفر پربھی روک لگ سکتی ہے۔