Latest News

اسرائیل نے غزہ پر پھر کئے فضائی حملے ، بچوں سمیت 33 لوگوں کی موت

اسرائیل نے غزہ پر پھر کئے فضائی حملے ، بچوں سمیت 33 لوگوں کی موت

انٹرنیشنل ڈیسک: غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع نے صورتحال کو مزید خوفناک بنادیاہے۔ گزشتہ اتوار کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کئی بچوں سمیت کم از کم 33 فلسطینی شہری مارے گئے۔ ہسپتال کے حکام نے اس کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ اس نے 24 گھنٹوں کے اندر غزہ میں 130 اہداف کو نشانہ بنایا۔ فوج کے مطابق ان حملوں کا مقصد حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، ہتھیاروں کے ڈپو اور دیگر فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانا تھا۔ فوج نے یہ بھی کہا کہ ان حملوں میں کئی دہشت گرد مارے گئے۔
غزہ شہر میں دو گھروں کو بنایا نشانہ 
غزہ شہر کے شفا ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں دو گھروں کو نشانہ بنایا گیا جس میں 20 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے۔اس کے علاوہ غزہ کے علاقے مواسی میں ایک اور حملے میں 13 افراد ہلاک ہوئے۔ مواسی ایک ساحلی علاقہ ہے جہاں جنگ سے بے گھر ہونے والے لوگ خیموں میں رہ رہے ہیں۔
نیتن یاہو کے دورہ امریکہ سے قبل بڑا حملہ
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اپنے دورہ امریکہ کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ وہ وائٹ ہاؤس میں جنگ بندی پر بات چیت کریں گے۔ سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی ہے، جس میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے کچھ افراد کی رہائی کے بدلے غزہ کے لیے انسانی امداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اس تجویز کا مقصد 21 ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات شروع کرنا ہے۔
 کھانے کی قطار میں ہوئے تھے حملے
ایک روز قبل سنیچر کو غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 47 شہری مارے گئے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حملے اس وقت ہوئے جب لوگ کھانا لینے کے لیے لائن میں کھڑے تھے۔ غزہ کی صورتحال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔ بمباری کے باعث کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں اور ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر جنگ بندی کا مطالبہ بڑھتا جا رہا ہے لیکن زمینی صورتحال اس وقت بہت سنگین ہے۔
 



Comments


Scroll to Top