سپریم کورٹ نے کرناٹک میں کانگرس اور جنتا دل سیکولر( جے ڈی ایس ) کے نااہل قرار دئیے جا چکے 17 ممبران اسمبلی پر فیصلہ دے دیا ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اسپیکر کی طرف سے ممبران اسمبلی کو نااہل قرار دئیے جانے کو صحیح قرار دیا ہے۔لیکن سپریم کورٹ کی جانب سے ممبران اسمبلی کو کچھ راحت بھی ملی ہے، کورٹ نے کہا کہ نا اہل ٹھہرائے گئے 17 ممبران اسمبلی دوبارہ الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ باغی ممبران اسمبلی کو نا اہل ٹھہرائے جانے کا اس وقت کے اسمبلی اسپیکر کا فیصلہ قائم رہے گا ، لیکن ممبران اسمبلی کو الیکشن لڑنے سے روکا نہیں جا سکتا ۔جسٹس این وی رمن، جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس کرشن مراری کی بینچ نے کہا کہ الیکشن جیتنے پر یہ ممبران اسمبلی وزیر بن سکتے ہیں اور اپنا عہدے سنبھال سکتے ہیں۔
بتا دیں کہ کرناٹک میں آنے والے 5 دسمبر کو 15 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخاب ہونا ہے، کورٹ کے اس فیصلے کے بعد نااہل قرار دیے جا چکے یہ ممبر اسمبلی ان ضمنی انتخابات میں اپنی قسمت آزما سکیں گے۔سپریم کورٹ نے نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اسمبلی اسپیکر یہ فیصلہ نہیں کر سکتا ہے کہ رکن اسمبلی کب تک الیکشن نہیں لڑ سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے اسمبلی اسپیکر پر تلخ تبصرہ کیا اور کہا کہ اسپیکر ایک اتھارٹی جیسے کام کرتا ہے، ایسے میں اس کے پاس کچھ ہی پاور اور اختیارات ہوتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ کرناٹک میں حکومت میں کھینچ تان کے درمیان کانگرس کے 14، جے ڈی ایس کے 3 ممبران اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا تھا۔اسی کے بعد اسمبلی اسپیکر رمیش کمار نے 17 ممبران اسمبلی کو نااہل قرار دیا تھا۔اسپیکر کی جانب سے نااہل قرار دئے جانے کے خلاف سبھی ممبران اسمبلی پہلے ہائی کورٹ گئے پھر سپریم کورٹ بھی گئے تھے ۔سپریم کورٹ نے 25 اکتوبر کو اس معاملے میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا ۔ اس لمبے ڈرامے کے بعد کرناٹک میں ایچ ڈی کمار سوامی کی حکومت گر گئی تھی اور بھاجپا اقتدار میں واپس لوٹ آئی تھی ۔ اب 17 ممبران اسمبلی کو نااہل ٹھہرائے جانے کے بعد خالی ہو ئیں 15 اسمبلی سیٹوں پر 5 دسمبر کو ضمنی انتخاب ہونا ہے ، جس میں یہ ممبران اسمبلی اپنی قسمت آز سکتے ہیں۔