Latest News

پاکستان میں ہندو مذہبی مقامات پر حملوں میں اضافہ، 100 سال پرانے شیو مندر کی زمین پر کیا قبضہ

پاکستان میں ہندو مذہبی مقامات پر حملوں میں اضافہ، 100 سال پرانے شیو مندر کی زمین پر کیا قبضہ

پشاور: پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر ٹانڈو جام کے قریب جس زمین پر 100 سال پرانا شیو مندر واقع ہے، اس پر غیر قانونی قبضہ کر کے اس کے اردگرد تعمیراتی کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ہندو برادری کے ایک نمائندے نے جمعرات کو یہ جانکاری دی۔ پاکستان میں ہندو برادری کی نمائندگی کرنے والی تنظیم، دراوراتحاد پاکستان کے سربراہ شیو کاچھی نے کہا کہ یہ مندر ایک صدی سے زیادہ پرانا ہے لیکن شرپسندوں نے اس پر قبضہ کر لیا ہے اور مندر کے اردگرد کی زمین پر غیر قانونی تعمیرات شروع کر دی ہیں۔ ساتھ ہی  شیو مندر کے اندر جانے  والے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔
 کاچھی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرکے واقعے کی جانکاری دی۔ کاچھی نے کہا کہ شیو مندر کے کام کاج اور مندر کے اردگرد چار ایکڑ اراضی کی دیکھ بھال  ذمہ ایک کمیٹی کے پاس تھا ۔ یہ جگہ ٹانڈو جام شہر کے قریب موسی کھٹین گاؤں میں ہے، جو کراچی سے تقریبا 185 کلومیٹر دور ہے۔ انہوں نے کہا کہ مندر کی تاریخی اہمیت کے پیش نظر، سندھ ہیریٹیج ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم نے گزشتہ سال اس کی تزئین و آرائش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مندر کے قریب ہی برادری کے لوگوں کی آخری رسومات کے لیے شمشان بھی ہے۔
عقیدت مند ہر پیر کو مندر میں بھجن کیرتن بھی کرتے ہیں۔ تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ لینڈ مافیا نے مندر کے اردگرد کافی زمین پر قبضہ کر لیا ہے اور اس کے ارد گرد تعمیراتی کام شروع کر دیا ہے۔ سندھ میں اقلیتی ہندو برادری کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے ولے  اور قانونی امداد فراہم کرنے والے کاچھی نے   حکومت پاکستان سے مندر کے ارد گرد غیر قانونی تعمیرات روکنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہندؤوں کے بہت سے تاریخی مندر ہیں اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے۔
 



Comments


Scroll to Top