Latest News

کینیڈا میں داڑھی کی وجہ سے نوکری سے نکالے گئے 100 سے زیادہ سکھ، ڈبلیو ایس او نے لیا سخت نوٹس

کینیڈا میں داڑھی کی وجہ سے نوکری سے نکالے گئے 100 سے زیادہ سکھ، ڈبلیو ایس او نے لیا سخت نوٹس

انٹرنیشنل ڈیسک: بیرون ملک آباد ہونے کے خواہشمند پنجابیوں کے لئے کینیڈا پہلی پسند ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں سکھوں کی بڑی تعداد رہتی ہے اور کاروبار اور نوکریاں کرتی ہے۔ لیکن کینیڈین انتظامیہ کے ایک اقدام  سے سکھوں میں غصہ پیدا ہو گیا ہے ۔ 
  انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سکیورٹی گارڈ کے لئے N95  ماسک لازی ہے اور  سکھوں کی  داڑھی رکھنے کی وجہ سے  وہ اس کو صحیح ڈھنگ سے پہن نہیں پاتے ہیں ، اس لئے اس کو اس کی  پوری فٹنگ کے لئے کلین شو گارٹ کی ضرورت ہے ۔ 
 فٹ ٹیسٹ کے وقت چہرے پر داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں ہے ۔  اس معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ورلڈ سکھ آرگنائزیشن آف کینیڈا (WSO) نے برطرف کیے گئے سکھ سکیورٹی گارڈز کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
سٹی آف ٹورنٹو نے حال ہی میں شہر کے مقامات پر سیکورٹی گارڈز کے لیے 'کلین شیو' بھرتی شروع کی ہے۔ جس کے نتیجے میں سکھ سیکورٹی گارڈز کو برطرف کردیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایس او کے سربراہ تیجندر سنگھ سدھو نے ٹورنٹو انتظامیہ کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وبائی امراض کے دوران کلین شیون نہ ہونے پر سکھ سکیورٹی گارڈز کو برطرف کرنا سراسر ناانصافی ہے۔
 شہر کے میئر کا بھی کہنا ہے کہ سکھ سکیورٹی گارڈز کے لیے کوئی حل نکالا جائے۔ ہٹائے گئے سکھ گارڈز کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ بتادیں کہ پنجاب کے کابینہ وزیر ہرجوت سنگھ بینس نے بھی ٹویٹ کرکے اس قانون کو منسوخ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ داڑھی اور مونچھ سکھ کا فخر اور پہچان ہے۔ شہری انتظامیہ فوری طور پر اس قانون کو منسوخ کرے۔ جس سے سکھ دنیا میں غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top