منیلا/بیجنگ: فلپائن کے ساحلی کوسٹ گارڈ نے بدھ کے روز ملک کے ماہی گیروں سے متنازع سکاربورو شول اور بحیرہ جنوبی چین میں دیگرمقامات پر کام جاری رکھنے کی درخواست کی ہے اور چین کی بھاری موجودگی کے باوجود وہاں گشت بڑھانے کا وعدہ کیا۔ کوسٹ گارڈ کے ترجمان کموڈور جے ٹیرییلا نے کہا کہ فلپائنی جہاز مستقل موجودگی برقرار رکھنے سے قاصر تھے لیکن وہ ملک کے خصوصی اقتصادی زون (EEZ) کے اندر ماہی گیروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم تھے۔ کوسٹ گارڈ کے ترجمان نے کہا کہ ہم باجو ڈی ماسینلوک اور دیگر علاقوں میں گشت بڑھانے جا رہے ہیں جہاں فلپائنی ماہی گیر ہیں۔
اس سے پہلے پیر کوفلپائنی کوسٹ گارڈ کے ترجمان نے چین کے جانب سے لگائے گئے 300 میٹر 980 )فٹ(کے فلوٹنگ بیریئر کو کاٹ دیا ، جس سے سکاربورو شول تک رسائی رُ گ گئی۔ یہ ایک ایسا علاقہ ہے جس پر بیجنگ نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے کوسٹ گارڈ کے جہازوں اور ماہی گیری کے بڑے جہازوں کے ساتھ کنٹرول کیا ہے۔ چینی ساحلی محافظوں نے بدھ کو دیر گئے ان واقعات پر فلپائن کے ردعمل سے اختلاف کیا اور کہا کہ چینی فریق نے ایک دن پہلے تعیناتی کے بعد ہفتے کے روز اس رکاوٹ کو دوبارہ حاصل کر لیا تھا جب ایک فلپائنی جہاز "غیر قانونی طور پر" علاقے میں داخل ہوا تھا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے بدھ کو ایک باقاعدہ بریفنگ میں کہا کہ میں ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کرنا چاہوں گا کہ ہوانگیان جزیرہ چین کا موروثی علاقہ ہے۔ انہوں نے شول کو اس کے چینی نام سے بلایا ۔ فلپائنی وزیر دفاع گلبرٹ ٹیوڈورو نے کہا کہ فلپائنی گھیرا کاٹنا اشتعال انگیزی نہیں ہے۔ بدھ کو سینیٹ کی سماعت کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم ان کے اقدامات پر ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔