Latest News

پاکستان میں مزید3 احمدیہ مسجدوں میں توڑ پھوڑ، کمیونٹی نے ٹی ایل پی پر لگایا الزام

پاکستان میں مزید3 احمدیہ مسجدوں میں توڑ پھوڑ، کمیونٹی نے ٹی ایل پی پر لگایا الزام

اسلام آباد: پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف مظالم رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ یہاں نہ صرف ہندو، سکھ، عیسائی بلکہ احمدیہ برادری کو بھی مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ احمدیہ کمیونٹی خوف میں مبتلا ہے کیونکہ اس سال جنوری سے اب تک پاکستان میں احمدیوں کے مذہبی مقامات کی بے حرمتی یا میناروں اور محرابوں کو مسمار کرنے کے 34 واقعات ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پنجاب سے ہے۔
  تازہ ترین معاملہ لاہور کے ضلع شیخو پورہ کا ہے جہاں بدھ کو احمدیہ برادری کی تین مساجد کو توڑ دیا گیا ہے ۔ کمیونٹی کے لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ پولیس بنیاد پرست تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی)کے دباؤ پر مساجد میں توڑ پھوڑ کر رہی ہے۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی قیادت میں پولیس ٹیم نے مسجد کے میناروں کے اوپری حصے کو منہدم کردیا۔ ساتھ ہی انہوں نے ان حصوں کو ڈھانپنے کا بھی حکم دیا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ احمدیہ برادری نے پاکستانی قانون کے خلاف جا کر عبادت گاہوں کے مینار تعمیرکئے ہیں۔
اس سے پہلے اسے ان میناروںکو ہٹانے کا حکم دیا گیا تھا۔ اس سے پہلے بھی شیخ پورہ ضلع میں تین مساجد کو نقصان پہنچانے کا واقعہ ہو چکا ہے۔ ان تینوں مساجد کے مینار ٹوٹ گئے۔ گزشتہ چند دنوں کے دوران  شیخ پورہ، بہاولنگر اور بہاولپور اضلاع میں احمدیہ مساجد کے میناروں کو مسلم مسجد جیسا بتاتے ہوئے ٹی ایل پی کارکنوں نے گھس کر توڑ  دیا ۔  قابل ذکر ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے 1984 سے قبل احمدیہ برادری کی مساجد پر ایسے حملوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ 1974 میں آئینی ترمیم کے بعد سے احمدیوں کو غیر مسلم قرار دے کر ان کے حقوق کو کم کر دیا گیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top