انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان میں شہباز شریف کی حکومت آنے کے بعد ملکی حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین عمران خان انتخابات کے مطالبے کو لیکر لانگ مارچ کے حصہ کے طور پر اپنے حامیوں کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہو گئے ہیں۔ اس دوران مظاہرین اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ عمران کے حامیوں نے ایک میٹرو سٹیشن کو نذر آتش کر دیا اور پولیس کو صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کا سہارا لینا پڑا۔
پی ٹی آئی پارٹی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان سینچرس برج پر حامیوں سے خطاب کریں گے۔ ان کی پارٹی کے کچھ کارکن پہلے سے ڈی چوک پر موجود ہیں، انہیں ہٹانے کے لیے مسلسل آنسو گیس کے گولے داغے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اپنے حامیوں کے ہمراہ ڈی چوک کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ فی الحال حکومت کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ان کی ترجیح سرکاری عمارتوں کی حفاظت ہے۔
شہباز شریف حکومت کا کہنا ہے کہ عمران کے حامی سپریم کورٹ، پارلیمنٹ ہاؤس، پی ایم ہاؤس، ایوان صدر، پاکستان سیکریٹریٹ اور ڈپلومیٹک انکلیو کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے حامیوں کو روکنے کی بھی کوششیں جاری ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)کے کارکنوں نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کئی سڑکیں بلاک کر دی ہیں۔
جانکاری کے مطابق پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کا قافلہ بدھ کو سینکڑوں حامیوں کے ساتھ حکومت کی جانب سے انہیں روکنے کے لیے لگائی گئی رکاوٹوں کو ہٹاتا ہوا آگے بڑھا۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے حکام کو اسلام آباد میں احتجاجی ریلی کی اجازت دینے کی ہدایت کی اور خان کو گرفتاری سے تحفظ فراہم کیا۔