Latest News

امریکہ میں ہندوستانی نے ''سیاسی خاندان '' اکھاڑ کرتاریخ رقم کی، جانئے کون ہیں مودی مخالف نیویارک کے پہلے مسلم میئر ممدانی

امریکہ میں ہندوستانی نے ''سیاسی خاندان '' اکھاڑ کرتاریخ رقم کی، جانئے کون ہیں مودی مخالف نیویارک کے پہلے مسلم میئر ممدانی

نیویارک:  ہندوستانی نژاد ظہران ممدانی نے نیویارک شہر کے میئر کے عہدے کا انتخاب جیت کر تاریخ رقم کر دی۔ اس انتخاب پر سب کی نظریں تھیں، جسے جیت کر ممدانی امریکہ کے سب سے بڑے شہر کے اعلی عہدے پر فائز ہونے والے پہلے جنوبی ایشیائی اور مسلم شخص بن گئے ہیں۔ ممدانی (34) گزشتہ کئی مہینوں سے انتخاب میں دوسرے امیدواروں سے آگے سمجھے جا رہے تھے۔ منگل کو انہوں نے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار کرٹس سلِوا اور سیاسی طور پر بااثر رہنما نیویارک ریاست کے سابق گورنر اینڈریو کوؤمو کو شکست دی۔ کوؤ مو نے آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑا تھا اور انہیں ووٹنگ سے ٹھیک پہلے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حمایت ملی تھی۔
ممدانی نے نیویارک شہر کے میئر کے لیے ہونے والے ڈیموکریٹک پرائمری مقابلے میں کوؤ مو کو ہرا کر سب کو حیران کر دیا تھا۔ اسی سال جون میں انہیں پرائمری انتخاب میں فاتح قرار دیا گیا تھا۔ ان کی انتخابی مہم کی ٹیم نے کہا تھا، ظہران ممدانی میئر کے عہدے کے لیے اس لیے انتخاب لڑ رہے ہیں تاکہ محنت کش طبقے کے نیویارک باشندوں کے لیے زندگی گزارنے کے اخراجات کم کیے جا سکیں۔
 ملک کی مشکل معاشی اور سیاسی صورتحال کے درمیان بڑھتی مہنگائی اور روزگار کی غیر یقینی صورتحال سے دوچار نوجوانوں اور محنت کش طبقے میں ممدانی کو مسلسل حمایت حاصل ہو رہی تھی۔ ممدانی کی جیت کے ساتھ نیویارک شہر اور امریکہ میں ایک نئے سیاسی اور نظریاتی دور کی شروعات ہو گئی ہے۔ اب ایک جمہوری اور سوشلسٹ نظریے والا شخص اس شہر کی قیادت سنبھالنے جا رہا ہے، جہاں سرمایہ داری کا غلبہ رہا ہے۔
نیویارک سٹی کے میئر منتخب ہونے والے ظہران ممدانی نے اعلان کیا کہ ان کی جیت نے ایک سیاسی خاندان کو اکھاڑ پھینکا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہرلال  نہرو کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جیت کے ساتھ نیویارک شہر نے پرانے سے نئے دور میں قدم رکھا ہے۔ ممدانی نے اپنی فتح کے خطاب میں منگل کی رات کہا، دوستو، ہم نے ایک سیاسی خاندان کو اکھاڑ پھینکا ہے۔ میں اینڈریو کوؤمو کو ذاتی زندگی میں نیک خواہشات دیتا ہوں لیکن آج رات کے بعد میں ان کا نام آخری بار لے رہا ہوں، کیونکہ اب ہم اس سیاست کو پلٹ رہے ہیں جو چند گنے چنے لوگوں کی خدمت کرتی تھی۔
 بتا دیں کہ 27 مئی 2025 کو اسرائیل کے خلاف بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کو اسرائیل کو فوجی امداد روک دینی چاہیے۔ اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کا موازنہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے کیا تھا۔ 27 مئی 2025 کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں مودی کو اسی طرح دیکھنا چاہیے جیسے ہم اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو دیکھتے ہیں۔ وہ گجرات 2002 کے فسادات میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے تشدد کے ذمہ دار رہے ہیں۔
ظہران ممدانی کے بارے میں اہم معلومات

  • ظہران  ممدانی مشہور بھارتی فلم ساز میرا نائر اور کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر محمود ممدانی کے بیٹے ہیں۔
  • ان کی پیدائش یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا میں ہوئی اور وہ سات سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ نیویارک آ گئے۔
  • انہوں نے برونکس ہائی اسکول آف سائنس سے تعلیم حاصل کی اور بوڈوئن کالج سے افریقانا اسٹڈیز میں گریجویشن کیا۔
  • وہ اسکول کی پہلی کرکٹ ٹیم کے شریک بانی بھی رہے ہیں۔
  • ممدانی نے 2018 میں امریکی شہریت حاصل کی۔
  • ابتدا میں انہوں نے فورکلوژر پریوینشن ہاؤسنگ کانسلر کے طور پر کام کیا۔
  • انہوں نے غریب اور نسلی امتیاز کا سامنا کرنے والے خاندانوں کو بے گھر ہونے سے بچانے کی کوشش کی۔ اسی تجربے نے انہیں سیاست میں آنے کی تحریک دی۔
  • 2020 میں وہ پہلی بار نیویارک اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے اور 36ویں اسمبلی ضلع کی نمائندگی کی۔
  • انہوں نے محنت کش طبقے اور نوجوانوں کے مسائل پر مسلسل آواز اٹھائی۔
  • 2025 میں ممدانی نے نیویارک کے میئر انتخاب میں ریپبلکن امیدوار کرٹس سلِوا اور آزاد امیدوار اینڈریو کوؤمو کو شکست دی۔
  • ان کی جیت کو امریکہ میں ایک نئے سوشلسٹ اور جمہوری دور کی شروعات مانا جا رہا ہے۔
  • ممدانی جمہوری سوشلسٹ نظریے کے حامی ہیں۔
  • انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ کرایوں کو مستحکم کریں گے، سستی رہائشی اسکیموں کو فروغ دیں گے اور نیویارک کے باشندوں کے لیے زندگی گزارنے کی لاگت کم کریں گے۔
     


Comments


Scroll to Top