بیجنگ: چین کے خلائی اسٹیشن پر تعینات عملے کی بدھ کے روز طے شدہ واپسی کو ٹال دیا گیا ہے۔ ایسا شبہ ہے کہ خلائی جہاز پر خرد خلائی ملبے کا اثر پڑا ہے۔ یہ اعلان ‘چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی’ (CMSA) نے کیا۔ خلائی ایجنسی نے کہا کہ واپسی میں تاخیر کا فیصلہ خلابازوں کی حفاظت اور مشن کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔ چین اپنے خلائی اسٹیشن کے عملے کو ہر چھ ماہ میں تبدیل کرتا ہے۔ ہفتہ کے روز شینزو-20 خلائی جہاز نے شینزو-21 عملے کے ساتھ مدار میں کام کی ذمہ داریوں کی منتقلی مکمل کی تھی اور اس کی بدھ کے روز زمین پر واپسی کا پروگرام تھا۔
شینزو-20 میں موجودہ خلائی عملہ سوار ہے۔ منگل کو خلائی اسٹیشن پر تعینات تین رکنی عملے نے کام کی منتقلی کی تقریب منعقد کی اور باضابطہ طور پر اسٹیشن کی چابیاں نئے عملے کے حوالے کر دیں۔ سرکاری میڈیا رپورٹس کے مطابق، شینزو-20 عملے میں شامل چن ڈونگ، چن ڑونگرئی اور وانگ جئے نے اپنے تمام طے شدہ کام مکمل کر لیے ہیں اور انہیں بدھ کو شمالی چین کے ان Inner Mongolia خود مختار علاقے کے ڈونگ فینگ لینڈنگ مقام پر واپس آنا تھا۔ تاہم، اب ان کی واپسی ملتوی کر دی گئی ہے۔ چین نے گزشتہ جمعہ کو شینزو-21 انسان بردار خلائی جہاز کو لانچ کیا تھا، جس نے تین نئے خلابازوں کو چھ ماہ کے مشن پر خلائی اسٹیشن تک پہنچایا ہے۔