نیشنل ڈیسک : بنگلورو میں سی اے اے کے خلاف احتجاج میں پاکستان زندہ باد نعرے کے بعد زبردست ہنگامہ دیکھنے کو ملا ۔شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز( این آر سی )اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر ( این پی آرکے خلاف کرناٹک کے بنگلور میں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم )کے صدر اسد الدین اویسی ریلی سے خطاب کرنے گئے تھے، تبھی ایک لڑکی ان کے اسٹییج پر پہنچی اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے لگی۔ لڑکی نے ہندوستان زندہ باد کے بھی نعرے لگائے۔
https://twitter.com/ANI/status/1230498350799171584?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1230498350799171584%7Ctwgr%5E393535353b636f6e74726f6c&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fwoman-raises-pro-pak-slogans-at-anti-caa-stir-in-bengaluru-mim-leader-assaduddin-owaisi-rau-imt-294404.html اس دوران اسد الدین اویسی اور اجلاس منتظمین کھڑے ہوئے اور انہوں نے اس کی مخالفت کی۔ اس کے بعد لڑکی سے مائیک چھین لیا گیا ،لیکن پھر بھی وہ پاکستان کی حمایت میں نعرے لگاتی رہی۔ لہٰذا منتظمین نے فوری طور پر پولیس کو بلایا۔ پولیس نے مظاہرہ کاری لڑکی کو حراست میں لے لیا اور تھانے لے گئی۔ لڑکی کی شناخت امولیہ کے طور پر ہوئی ہے۔
ہنگامہ آرائی کے بعد اسدالدے اویسی اجلاس کے منتظمین پر برس پڑے ۔انہوں نے لڑکی کے پاکستان کی حمایت میں نعرے لگانے کی سخت مذمت کی اور پلہ جھاڑ لیا ہے ۔ انہوں نے کہا، 'میں پاکستان کی حمایت میں نعرے لگانے کے واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ اس لڑکی کا ہم سے کوئی لینا دینا نہیں ہیں، ہمارے لئے ہندوستان زندہ باد تھا اور زندہ باد رہے گا۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہم جب تک زندہ رہیں گے ہندوستان زندہ آباد کے نعرے لگاتے رہیں گے ۔ پاکستان سے نہ تعلق تھا اور نہ کوئی تعلق رہے گا ۔
https://twitter.com/ANI/status/1230418947331235841?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1230418947331235841%7Ctwgr%5E393535353b636f6e74726f6c&ref_url=https%3A%2F%2Fm.dailyhunt.in%2Fnews%2Findia%2Furdu%2Fhind%2Bsamachar%2Burdu-epaper-hinsurd%2F100%2B15-newsid-166678776 بتادیں کہ اس سے پہلے اے آئی ایم آئی ایم کے ترجمان اور سابق ممبر اسمبلی وارث پٹھان نے انتہائی متنازع بیان دیا تھا ۔کرناٹک کے گلبرگہ میں اسد الدین اویسی کی پارٹی کے لیڈر وارث پٹھان نے کہا کہ ہم نے اینٹ کا جواب پتھر سے دینا سیکھ لیا ہے۔ آزادی مانگنے سے نہیں ملتی ہے، تو اس کو چھین لیں گے۔ انہوں نے یہ مظاہرین کو اکسانے کے لئے کہا کہ ہم کو کہاجا رہا ہے کہ ہم نے اپنی ماؤ ں اور بہنوں کو آگے بھیج دیا ہے ۔ ہم کہتے ہیں کہ ابھی تو صرف شیرنیاں باہر آئی ہیں۔ اگر ہم سب نکل کر آگئے تو سوچ لو کیا ہوگا ۔ہم 15 کروڑ ہیں لیکن ہم 100 کروڑ پر بھاری ہیں۔ یہ یاد رکھنا ۔ حالانکہ انہوں نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا۔وارث پٹھان نے صفائی میں کہا کہ میں نے ملک اور کسی مذہب کے خلاف نہیں کہا ہے۔ سی اے اے کے خلاف ہر مذہب کے لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے لیڈر تو گولی مار کرنے کی بات کہتے ہیں۔میں اپنے بیان پر معافی نہیں مانگوںگا۔
27k
98k